04 جنوری ، 2020
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے خیبرپختونخوا کے وزیر تعلیم اکبر ایوب خان میٹرک پاس نکلے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 2 وزراء اور 8 معاونین خصوصی کو شامل کیا، اس کے علاوہ کئی وزراء کے قلمدان بھی تبدیل کیے۔
وزیر برائے کمیونیکیشن اور ورکس اکبر ایوب خان کا قلمدان بھی تبدیل کیا گیا اور انہیں وزرات تعلیم دی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق اکبر ایوب کی تعلیم میٹرک ہے اور انہوں نے 1988 میں تعلیم مکمل کی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی وزیراعلیٰ کے پی کے کے فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے اور ٹوئٹر صارفین ملے جلے ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔
دوسری جانب اس معاملے پر صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اکبر ایوب کی تعلیم میٹرک ہے لیکن ان کی انتظامی صلاحیت بہت زیادہ ہے، اس سے پہلے جو وزیر تعلیم ہوتے تھے، ان کی تعلیم پرائمری ہوتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اکبر ایوب نے ماضی میں وزارت کے دوران اچھی پرفارمنس دکھائی ہے اور وزارتیں تعلیم کی بنیادپر نہیں صلاحیتوں پر دی جاتی ہیں، ہائر ایجوکیشن کسی اور کے پاس ہے جبکہ انٹرمیڈیٹ شعبہ اکبر ایوب کے پاس ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ کوئی ڈاکٹر نہیں تو ہیلتھ کا محکمہ نہیں دیا جاسکتا، ماضی میں میرے پاس کے پی میں محکمہ صحت کا قلمدان رہا ہے۔