19 جنوری ، 2020
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی وفاقی کابینہ میں واپسی نہیں آنا چاہتے۔
نوشہرہ کے علاقتے مانکی شریف میں اپنی رہائش پر غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے ہیں جس کے بعد ان جماعتوں کے جائز مطالبات وزیراعظم عمران خان کے سامنے پیش کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سامنے جو مطالبات رکھے وہ سب کے اجتماعی مسائل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں لیکن خالد مقبول صدیقی خود کابینہ میں واپس نہیں آنا چاہتے، ایم کیو ایم وزارت کے لیے دوسرا نام دے گی۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ پیر کو اپوزیشن کے ساتھ الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں اور منگل کو احتساب بل سے متعلق مذاکرات ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت قانون سازی کے عمل میں اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے وعدے پورے نہ ہونے پر اتحادی جماعتوں گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
اتحادیوں کو منانے کے لیے حکومت نے تمام جماعتوں کے مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جب کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ناراض اتحادیوں کو منانے کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔
گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کا وفد سینیئر رہنما جہانگیر ترین کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد پہنچا تھا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیردفاع پرویز خٹک اور وفاقی وزیر اسد عمر سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران پی ٹی آئی وفد نے ایم کیو ایم کو دوبارہ کابینہ میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں آپ ہمارے ساتھ رہ کر ملک وکراچی کی خدمت کریں۔