02 مارچ ، 2020
وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پیٹرول پانچ روپے سستا کیا، پھر بھی شور شروع ہوگیا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں وزیر توانائی عمر ایوب کا ماضی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ گیس کا سابقہ معاہدہ مسلم لیگ ن کرکے گئی، یہ سال کا ایک ارب ڈالر کا ٹیکہ لگا کرگئے ہیں، جو ایل این جی اور بجلی کے معاہدے کیے، اس کا خمیازہ پی ٹی آئی حکومت بھگت رہی ہے، انہوں نے گیس تیل کے مہنگے پلانٹ لگائے، ان کی لگائی گئی بارودی سرنگیں پھٹ رہی ہیں، ہم اس کا تدارک کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم متبادل انرجی کے منصوبے لارہے ہیں، عمران خان کا مقصد ہے کہ بجلی کی قیمت میں استحکام اور کمی لائی جائے، گردشی قرضہ جس رفتار سے سابق حکومت میں بڑھ رہا تھا، اسے کم پر لائے ہیں، پی ٹی آئی نے ایک سال میں ریکوری کرکے ریونیو میں 120 ارب روپے اضافہ کیا، 80 فیصد فیڈرز کو ہم نے لوڈشیڈنگ سے فری کیا، بجلی چوری پر 8 ہزار افراد کو گرفتارکیا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے آخری سال میں 115 ارب روپے کی بجٹ کے بغیر سبسڈی دی، 50 فیصد گردشی قرضہ اسی وجہ سے ہے، نیپرا نے کہا کہ بجلی کا ریٹ ساڑھے 4 روپے فی یونٹ بڑھانا ہے، عمران خان نے منع کردیا۔
پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے وزیر توانائی نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کی کمی کی ہے، پیٹرول کی قیمت کم کی تو شور شروع ہوگیا،انہوں نے 2 سال بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے کہا کہ الیکشن میں جا رہے ہیں، انہیں معلوم تھا کہ انہوں نے ملک کو کس خسارے میں چھوڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر مسلم لیگ (ن) کی غلط پالیسی کی وجہ سے بڑھا ہے، ن لیگ نے ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر کم رکھا تھا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے یکم مارچ کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کی منظوری دی تھی جس کے بعد نئی قیمت 111 روپے 60 پیسے فی لیٹر ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی گِرتی ہوئی قیمتوں کا پورا ریلیف صارفین کو منتقل کرنے کے بجائے تمام پیٹرولیم مصنوعات پرعائد لیوی میں 140 فیصد تک اضافہ کیا۔
جیو نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں کمی کا پورا ریلیف دینے کی بجائے صرف 51.54 فیصد ریلیف صارفین کو منتقل ہوا اور ڈیزل پر 35 فیصد جب کہ مٹی کے تیل پر 54.81 فیصد ریلیف صارفین کو منتقل ہوا، باقی ریلیف پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں شامل کر دیا گیا۔
دستاویز کے مطابق پیٹرول پر عائد لیوی میں 4 روپے 70پیسے اضافہ کرکے اسے 19 روپے 75 پیسے کردیا گیا اور ڈیزل پر 9 روپے 16 پیسے اضافے سے لیوی 25 روپے 5 پیسے ہوگئی جب کہ مٹی کے تیل پر پیٹرولیم لیوی میں 5روپے 77 پیسے اضافہ کرکے لیوی 12روپے 33پیسے کر دی گئی۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی 106 فیصد بڑھانے کی شدید مذمت کی ہے اور اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔