25 اپریل ، 2020
پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے مذہبی طبقہ مساجد کے معاملے پر ایموشنل بلیک میلنگ کر رہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیما کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دوسری جگہوں پر لاک ڈاؤن پر عمل نہ ہونا مساجد پر پابندی کا اطلاق نہ کرنے کا جواز نہیں ہوسکتا۔
پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جب تک کورونا کی وبا پر قابو نہیں ہوجاتا مساجد میں آنے سے گریز کرنا ہوگا۔
ڈاکٹروں کاکہنا تھا کہ وبا پر قابو پانے کا ایک حل یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے اور جہاں معاشی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوتی ہیں کم ازکم وہاں اس کی پابندی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملے کو حفاظتی کٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے کیونکہ اگر حالات خراب ہوئے تو جتنے بھی وینٹی لیٹرز ہوں عملہ ہی نہیں ہوگا تو علاج کیسے ہوگا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی مختلف ڈاکٹر تنظیموں کی جانب سے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنےکی اپیل کی جاچکی ہے،ڈاکٹروں نے علماء سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ صدر مملکت کے علمائے کرام سے 20 نکاتی معاہدے کے بعد ملک بھر کی مساجد میں نماز تراویح اور باجماعت نماز کی مشروط اجازت دی تھی تاہم سندھ حکومت نے یہ اجازت واپس لے لی ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کے کیسز کی تعداد12 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 261 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔