پاکستان
31 اگست ، 2012

احکامات نظر انداز کرنے پر سپریم کورٹ چیف سیکریٹری سندھ پر برہم

احکامات نظر انداز کرنے پر سپریم کورٹ چیف سیکریٹری سندھ پر برہم

کراچی … سپریم کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے خلاف ضابطہ ترقیوں پر عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے، ڈیپوٹیشن ، خلاف ضابطہ ترقیوں اور تقریوں کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سابق سیکریٹری بلدیات علی احمد لوند اور ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ذوالفقار نظامانی کو اپنے محکموں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی۔ درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کی۔ 2رکنی بینچ نے چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے خلاف ضابطہ ترقیوں پر عدالتی حکامات نظر اندار کرنے پربرہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ 3 سال سے عدالتی احکامات نظر انداز کئے جارہے ہیں، چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کانسٹیبل سے انسپکٹر تک کی تنزلی فوری کردی گئی، اوپرکے افسران کو کیوں چھوڑدیا گیا۔ عدالت نے مزید کہا کہ آوٴٹ آف ٹرن ترقیوں کیلئے قائم کمیٹی نے کیا کیا؟، چیف سیکریٹری نے 2 ہفتوں میں رپورٹ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ عدالت نے سابق سیکریٹری بلدیات علی احمد لوند اور ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ذوالفقار نظامانی کو اپنے محکموں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت 3 رکنی بینچ کرے گا۔

مزید خبریں :