انتخابی اصلاحات بل میں سینیٹ الیکشن وزیراعظم کے انتخاب کی طرز پر کرانے کی تجویز

اسلام آباد: حکومت نے انتخابی اصلاحات سے متعلق بل کا مسودہ تیار کر لیا جس کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور 2023 کے انتخابات میں مکمل طور پر بائیومیٹرک سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انتخابی اصلاحات بل کے مسودے میں 35 سے زائد نکات شامل ہیں، مجوزہ بل میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے، تمام اوورسیز پاکستانی الیکٹرانک سسٹم کے تحت ووٹ ڈال سکیں گے۔

مجوزہ بل کے مطابق آئندہ گلگلت بلتستان کے الیکشن میں اوور سیز پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے جبکہ 2023کے انتخابات میں مکمل طور پر بائیو میٹرک سسٹم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بائیو میٹرک کا پہلا تجربہ 3 ماہ بعد گلگت بلتستان میں کیا جائے گا۔

مجوزہ بل میں سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے بھی اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے، بل میں سینیٹ الیکشن وزیراعظم کے انتخاب کی طرز پر کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔

مجوزہ بل کے مطابق پولنگ اسٹیشن کا انتخابی نتیجہ 24 یا 48 گھنٹے کے بجائے فوری بھیجنا ہوگا، پولنگ ایجنٹ گنتی مکمل ہونے کے فوری بعد رزلٹ بھیجنے کا پابند ہوگا، خلاف ورزی کرنے پر پریذائڈنگ آفیسر کو 3 سال قید ہوسکے گی۔

عمران خان سینیٹ میں شفاف انتخابات چاہتے ہیں، اعظم سواتی

اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے تدارک منشیات اعظم سواتی نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا ڈرافٹ وزیراعظم کو پیش کیا جس کو تقویت ملی، جب تک دونوں ایوانوں میں اکثریت نہیں ہوگی قانون سازی میں رکاوٹ ہے، عمران خان سینیٹ میں شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔

اعظم سواتی نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں شو آف ہینڈ ہوگا، گزشتہ سینیٹ انتخابات میں 3 نشستیں رکھنے والی جماعت نے 2 سینیٹرز منتخب کرائے، آئین میں ترمیم تجویز کررہے ہیں تاکہ ہارس ٹریڈنگ ہمیشہ کیلئے دفن ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات بائیو میٹرک کے ذریعے کرائیں گے تاکہ شفافیت پر کوئی شبہ نہ رہے، گلگت بلتستان انتخابات بائیو میٹرک طریقے پر ہوں گے، گلگت بلتستان انتخابات میں اوورسیز کی ووٹنگ بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 بڑا زبردست قانون ہے، جو کمی رہ گئی تھی وہ دور کردی گئی،اب پولنگ عملہ متعلقہ تحصیل اور یونین کونسل کا نہیں ہوگا، پریزائیڈنگ افسر کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرے گا تو 3 سال قید ہوسکے گی۔

اعظم سواتی نے کہا کہ ہماری حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، دیکھتے ہیں اپوزیشن شفاف انتخابات کیلئے سپورٹ کرتی ہے یا نہیں۔

مزید خبریں :