16 جون ، 2020
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی تجاویز پر اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے 20 شہروں کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
گذشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے کورونا کیسز بڑھنے اور حفاظتی اقدامات مزید سخت کرنے سے متعلق 20 شہروں کی نشاندہی کرتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی سفارش کی تھی۔
این سی او سی کے سربراہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کے مطابق موجودہ صورت حال میں کوئی تبدیلی نہ کی گئی تو جون کے آخر میں کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے اور جولائی کے آخر تک کورونا کیسز میں 8 سے 10 گنا تک اضافہ ہونے کا خدشہ ہے یعنی مریضوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں ملک میں کہیں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور کہیں علاقوں کی نشاندہی کی جارہی ہے۔ ان علاقوں کو زیادہ سے زیادہ 14 روز کے لیے لاک ڈاؤن کرنے کی تجویز ہے۔
کراچی کے 4 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز
کراچی میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 4 اضلاع کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی گئی ہے۔
ضلعی کورنگی،ملیر ،شرقی اور غربی کے ضلعی ہیلتھ افسران نے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ کر اپنے اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے۔
ہیلتھ افسران نے متعلقہ علاقوں میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے باعث فوری اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز کی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔۔۔
گھوٹکی کے 4 علاقے سیل کردیے گئے
سندھ کے علاقے گھوٹکی کے 4 علاقوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئےکیسز اور منتقلی کے خطرے کے پیش نظرعام لوگوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنرخالد سلیم کے مطابق خلاف ورزی کرنےوالوں کےخلاف دفعہ 188 کےتحت کارروائی کی جائےگی۔
لاڑکانہ کے 5 علاقوں کو لاک ڈاؤن کردیا گیا
لاڑکانہ میں 5 علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا ہے، ان علاقوں میں 400 سے زیادہ افراد کورونا سے متاثر ہیں۔
ضلعی ہیلتھ آفیسر کے مطابق سیل کیے گئے علاقوں میں علی گوہر آباد، کھچی محلہ، باکرانی روڈ، نواں تک اور جیلس بازار شامل ہیں جب کہ رتو ڈیرو میں ریلوے کراسنگ سے مین بازار کے مرکزی چوک تک کا علاقہ سیل کیا گیا ہے۔
حیدرآباد میں اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق پلان تیار
سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں اسمارٹ لاک ڈاؤن سے متعلق پلان حکومت سندھ کو ارسال کردیاکردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرکے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے 90 سے زائد علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان علاقوں میں جنرل اسٹور، میڈیکل اسٹور اور اشیائے ضروریہ کی دکانوں کے علاوہ سب بند ہوگا۔
پنوعاقل کے 7علاقوں کو سیل کرنےکافیصلہ
پنوعاقل میں بھی 7 علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کورونا سے شدید متاثرہ علاقوں کو زیادہ سے زیادہ 8 اور کم سے کم 3 روز کے لیے سیل کیا جارہاہے۔
سیہون کے 3 علاقے سیل کردیے گئے
کورونا مریضوں میں اضافے کے باعث سیہون کے تین علاقے سیل کردیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جامشورو کے مطابق تینوں علاقوں کو 14 روز کے لیے سیل کیا گیا ہے،سیل کیے گئے علاقوں میں کھوسہ محلہ، میمن محلہ اور لورہائی اسٹریٹ شامل ہیں۔
لاہور کے مختلف علاقے رات 12 بجے سیل کردیے جائینگے
لاہور میں کورونا سے اموات اور متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث صوبائی حکومت کی جانب سے کئی علاقوں کو سیل کیےجانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاہور کے کچھ علاقے آج رات 12 بجے سے سیل کردیے جائیں گے، متاثرہ علاقوں میں صرف اشیائے ضروریہ کی دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔ مزید پڑھیں۔۔۔۔
فیصل آباد میں 50 علاقوں کی نشاندہی کردی گئی
فیصل آباد میں کورونا سے شدید متاثرہ 50 علاقوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں 25 شہری علاقے شامل ہیں۔
گھنٹہ گھر کے 8 بازاروں سمیت مختلف کاروباری مراکز میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز ہے۔
گوجرانوالہ کے 6 علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے مطابق کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 6 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واپڈاٹاؤن، سیٹلائٹ ٹاؤن، احمد نگر ،ماڈل ٹاؤن ، پیپلز کالونی اور قلعہ دیدار سنگھ میں اسمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔
اس کے علاوہ ملتان اور ڈیرہ غازی خان میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے علاقوں کا تعین کیاجا رہاہے ۔
پشاور کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن کا نفاذ
کورونا کے مزید پھیلاؤ کےخدشات پر پشاور کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور ان علاقوں کو جانے والے داخلی و خارجی راستے بند کردیے گئے ہیں۔
اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد متاثرہ علاقوں میں داخلی وخارجی راستے سیل کردیے گئے ہیں جب کہ مارکیٹس مکمل طور پر بند ہیں اور دودھ دہی ،تندور اور میڈیکل اسٹور کے علاوہ کسی کاروبار کی اجازت نہیں۔
سوات کے مختلف حصوں میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری
سوات کے مختلف حصوں میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور تحصیل بحرین، مٹہ، بابوزئی، کبل اور بری کوٹ کے 11علاقے سیل کردیے گئے ہیں۔
ان علاقوں میں مجموعی طور پر 489 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے باعث ان علاقوں کو سیل کرکے کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
محکمہ صحت بلوچستان نے کورونا سے شدید متاثرہ کوئٹہ کے 20 کے قریب علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کی سفارش کی ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ بلوچستان نے صوبے بھر میں اسمارٹ لاک ڈاون میں 30جون تک توسیع کردی ہے۔
اسلام آباد میں سیکٹر جی نائن کے بعد سیکٹر آئی 8 اورآئی 10 میں بھی اسمارٹ لاک ڈاؤن کا منصوبہ ہے۔
انتظامیہ کے مطابق سیکٹر آئی 8 اورآئی 10 میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث ان علاقوں کو سیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ڈیڑھ لاک سے تجاوز کرچکی ہے اور 2 ہزار 896 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔