25 جون ، 2020
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم و وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف اور سابق وزیرخزانہ شوکت ترین سمیت تمام 10 ملزمان کو ساہیوال رینٹل پاور ریفرنس میں بری کردیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ساہیوال رینٹل پاور ریفرنس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے راجا پرویزاشرف اور شوکت ترین سمیت 10 افراد کی بریت کی درخواستیں منظور کیں۔ؒ
خیال رہے کہ ملزمان پر اختیارات کے غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا جس پر انہوں نے نیب ترمیمی آرڈی نینس کے تحت بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
عدالت نے بریت کی درخواستوں پر دلائل سننےکے بعد فیصلہ محفوظ کررکھا تھا جوکہ آج سنایا گیا ہے۔
اپنے فیصلے میں عدالت کا کہنا ہے کہ قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچا اس لیے یہ کیس نہیں بنتا۔
عدالت نے پیراں غائب رینٹل پاور ریفرنس کا فیصلہ بھی محفوظ کرلیا ہے جو کہ 29 جون کو سنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ راجہ پرویز اشرف پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی تھے اور ان پر کرائے کے بجلی گھروں کے منصوبوں میں قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام تھا جن میں سے ایک ریفرنس میں وہ آج بری ہوگئے ہیں۔
راجہ پرویز اشرف پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں وزیراعظم بھی رہے ہیں جنہیں یوسف رضا گیلانی کی سبکدوشی کے بعد وزیراعظم بنایا گیا تھا۔