10 جولائی ، 2020
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کے خلاف پولٹری فیڈ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ اور اعتزاز احسن میں دلچسپ مکالمہ ہوا۔
سماعت میں اعتزاز احسن ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اعتزازصاحب ہم آپ کو ویڈیو لنک پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے بتایا کہ میں یہاں بھی ماسک ساتھ رکھ کر اور سینیٹائزر استعمال کرکے بیٹھا ہوں جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اکیلے ہیں تو وہاں آپ کو ماسک کی ضرورت نہیں۔
بعدازاں چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ ملک کی واحد ہائیکورٹ ہےجہاں بیرون ملک سےبھی دلائل دینےکی سہولت ہے، اس پر اعتزاز احسن نے جواب دیا کہ مطلب ہم جہاں بھی ہوں کورٹ پیچھا نہیں چھوڑے گی۔
دلائل پیش کرنے سے قبل اعتزاز احسن نے معزز جج سے کہا کہ معافی چاہتاہوں میں روسٹرم پرنہیں جہاں آپ کے سامنے کھڑا ہوسکتا۔
چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپ کوکھڑا ہونے کی ضرورت نہیں،آپ دلائل شروع کریں، ویسے بھی آپ کا پتہ بھی نہیں چل رہا کہ آپ کھڑے ہیں یا بیٹھے ہیں۔
اعتزاز احسن کے دلائل کے دوران اٹارنی جنرل بھی روسٹرم پر موجود تھے۔