دنیا
Time 11 جولائی ، 2020

کورونا منفی کے جعلی سرٹیفکیٹس دینے پر اسپتال بند، متعدد افراد گرفتار

فائل فوٹو

ڈھاکا: بنگلا دیش میں کورونا وائرس کے جعلی سرٹیفکیٹس جاری کرنے پر اسپتال کو بند کرکے اس کے مالک سمیت متعدد ہیلتھ ورکرز کو گرفتار کرلیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے ڈھاکا میں کورونا وائرس منفی کے ہزاروں جعلی سرٹیفکیٹس جاری کرنے پر متعدد ہیلتھ ورکرز کو گرفتار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ریپیڈ ایکشن بٹالین نے ڈھاکا کے ریجنٹ اسپتال پر چھاپہ مارا جس میں یہ اسکینڈل سامنے آیا اور یہ اسپتال ان نجی اسپتالوں میں شامل ہے جنہیں حکومت نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے منتخب کیا تھا۔

ترجمان اینٹی کرائم یونٹ کا کہنا تھا کہ اسپتال نے ٹیسٹنگ کے لیے 10 ہزار سے زائد نمونے اکٹھا کیے لیکن صرف 4200 ٹیسٹ کیے جب کہ اسپتال نے تمام نمونوں کی رپورٹس جاری کردیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ریجنٹ اسپتال نے اپنے کمپیوٹر لیب میں کورونا وائرس کی جعلی رپورٹیں تیار کیں۔

ترجمان کے مطابق اسپتال کی رجسٹریشن 2014 میں ختم ہوگئی تھی جس کے بعد اسپتال کو غیر قانونی طور پر چلایا جارہا تھا جب کہ اسپتال میں کورونا کے ٹیسٹ کی کم از کم فیس 45 ڈالر لی جارہی تھی، اس کے علاوہ کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے بھی بھاری رقم وصول کی جارہی تھی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ حکومت سے معاہدے کے تحت اسپتال کو کورونا کا ٹیسٹ اور مریضوں کا علاج مفت کرنا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بنگلادیش کے ڈی جی ہیلتھ نے اسپتال کے تمام آپریشنز معطل کرنے کے احکامات دے دیے جب کہ اسپتال کے مالک اور مینیجنگ ڈائریکٹر سمیت 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب اینٹی کرپشن نے بھی جعل سازی کا اسکینڈل سامنے آنے پر اسپتال کے خلاف تحقیقات کا اعلان کردیا اور مرکزی بینک نے اسپتال کے مالک کے تمام اکاؤنٹس منجمد کردیے ہیں۔

واضح رہے کہ بنگلا دیش میں کورونا کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 78 ہزار سے زائد ہے اور 2200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :