دنیا
Time 01 اگست ، 2020

امریکا: بوسٹن میراتھون کے 3 شائقین کو بموں سے ہلاک کرنیوالے مجرم کی سزائے موت ختم

فوٹو: بشکریہ بی بی سی 

امریکا کی وفاقی عدالت نے 2013 میں بوسٹن میراتھون کے 3 شائقین کو بھائی کے ساتھ مل کر دیسی ساختہ بموں سے ہلاک کرنےکے مجرم کی سزائے موت ختم کردی۔

امریکی فرسٹ سرکٹ عدالت کے 3 ججوں پر مشتمل بینچ نے مجرم زوخار سارنئیف پر لگائے گئے 3 الزامات ختم کرکے اس کی 5 بار کی موت کی سزا ختم کر دی تاہم عدالت نے سارنئیف پر  2 الزامات برقرار رکھتے ہوئے اسے وفاقی جیل میں رکھ کر اس پر مقدمہ دوباہ چلانے کا حکم دیا ہے۔

سارنئیف کے وکلا نے مؤقف اپنایا کہ انہیں منصفانہ ٹرائل نہیں ملا، دسمبر میں جیوری دہشت گردی سے براہ راست متاثرہ افراد پر مشتمل تھی جو  پہلے ہی سارنئیف کے بارے میں اپنا ذہن بنا چکے تھے۔

سارنئیف کو 2015 میں گرفتار کر کے کولوراڈو کی وفاقی جیل میں رکھا گیا، ملزم پر الزام ہے کہ اس نے 15 اپریل 2013 کو جب اس کی عمر صرف 19 برس تھی اپنے 26 سالہ بھائی کے ساتھ مل کر 3 دھماکے کیے تھے جن سے دو شہری اور ایک پولیس اہل کار مارے گئے تھے۔

مزید خبریں :