آپ وزیراعظم پاکستان ہوتے تو لاک ڈاؤن کرتے؟ سروے نتائج سامنے آگئے

وفاقی حکومت کی کورونا وائرس پر کارکردگی کو سراہنے کا رجحان گیلپ پاکستان کے سروے میں بھی دیکھا جارہا ہے جس میں ملک بھر سے 1300 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔

 یہ سروے 9 جولائی سے 10 اگست2020 کے درمیان کیا گیا۔ کورونا وائرس کیخلاف وفاقی حکومت کی کارکردگی کے سوال پر سروے میں 69 فیصد افراد نے کارکردگی سے مطمئن ہونے کا کہا جبکہ صرف 28 فیصد نے غیر مطمئن ہونے کا بتایا ۔ گزشتہ سروے میں 67 فیصد کارکردگی سے مطمئن تو 28 فیصد غیر مطمئن تھے۔

صوبوں کی بنیاد پر دیکھا جائے تو کارکردگی سے سب سے زیادہ مطمئن بلوچستان سے 76 فیصد افراد نظر آئے، پنجاب اور سندھ سے مطمئن افراد کی شرح 69، 69 فیصد ، جبکہ خیبرپختونخوا سے 64 فیصد افراد نے وفاقی حکومت کی کورونا کےمعاملے پر کارکردگی سے مطمئن ہونے کا کہا۔

حیران کن طور پر کارکردگی سے غیر مطمئن ہونے کی شرح سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں نظر آئی جہاں 32 فیصد نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ جس کے بعد پنجاب سے 28 فیصد  اور سندھ اور بلوچستان سے 24، 24 فیصد افراد نے وفاقی حکومت کی کورونا وائرس کیخلاف کارکردگی پر عدم اطمینا ن کا اظہار کیا ۔

سروے میں حکومت سے کورونا وائرس کے باعث لگائی گئی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ مزید زور پکڑتا نظر آیا اور 89 فیصد افراد نے مزید کاروبار کھولنے کی حمایت کی جبکہ 6 فیصد نے اس کی مخالفت میں رائے دی اور کاروبار نہ کھولنے کا کہا۔

درسگاہیں کھلنے کے بعد بچوں کو اسکول بھیجنے کے سوال پر 88 فیصد افراد نے اس پر آمادگی کا اظہار کیا  جبکہ 10 فیصد نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے کا کہا۔

گیلپ پاکستان نے عوام سے یہ سوال بھی کیا کہ کورونا وائرس کے منفی اثرات کب تک رہیں گےاور زندگی معمول پر کب آئے گی ؟ تو 27 فیصد نے تین ماہ میں معمولات زندگی نارمل ہونے کاکہا، 15 فیصد نے 6 ماہ ، 13 فیصد نے 1سال ، 7 فیصد نے 2 سال ، جبکہ 3 فیصد نے دو سال سے زائد کا عرصے لگنے کا کہا، 34 فیصد کا خیال تھا کےوہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہ سکتے۔

سروے میں عوام یہ بھی پوچھا گیا کے اگر آپ وزیر اعظم ہوتے تو کیا لاک ڈاؤن کرتے؟

تو ہر 5 میں سے 03 پاکستانی یعنی 58 فیصد نے کہا کے وہ اگر وزیر اعظم ہوتے تو کبھی لاک ڈاؤن نہ کرتے جبکہ 37 فیصد نے کہا وہ ضرور لاک ڈاؤن کرتے، 5 فیصد نے اس پر کوئی رائے دینے سے گریز کیا۔

احساس پروگرام کے تحت رقم ملنے کے سوال پر 20 فیصد افراد نے اس پروگرام سے فائدہ پہنچنے کا کہا  جبکہ 64 فیصد نے کہا انہیں اس پروگرام کے تحت کوئی رقم نہیں ملی، 16 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

مزید خبریں :