کھیل
Time 06 ستمبر ، 2020

عبدالقادر کی گگلی کے حوالے سے وسیم اکرم کا انکشاف

جادو گر لیگ اسپنر عبدالقادر کو ہم سے بچھڑے ایک برس بیت گیا۔

عبدالقادر ایک برس پہلے 6 ستمبر کی رات آٹھ بجے گھر والوں کے ساتھ بیٹھے تھے کہ اچانک انہیں دل کی تکلیف ہوئی اور خوش گپیاں کرتے کرتے رک گئے، تکلیف بڑھنے پر انہیں فوری اسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی لیکن راستے میں مزید طبعیت خراب ہوئی اور پھر حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہو گیا، وہ کرکٹ کی دنیا کو سوگوار چھوڑ گئے۔

‏ عبدالقادر کا نام آج بھی اسی طرح لیا جاتا ہے جس طرح ان کی زندگی میں لیا جاتا تھا کیونکہ لیگ اسپن بولنگ کا جب بھی ذکر ہو گا تو عبدالقادر کے نام کے بغیر وہ ذکر مکمل ہی نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے لیگ اسپن بولنگ کو ایسے مقام پر پہنچایا جہاں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، وہ گگلی ماسٹر کہلائے، انہیں جادو گر لیگ اسپنر کہا گیا، کیونکہ جب گیند ان کے ہاتھ میں آتی اور وہ اپنے مخصوص انداز میں اچھل کر گیند کو ہوا میں لہراتے تو ہر کوئی ان کی بولنگ کے سحر میں مبتلا ہو جاتا۔

‏ عبدالقادر عظیم لیگ اسپنر تھے ہی، اس کے ساتھ اتنے ہی نفیس انسان بھی تھے، وہ ہر کسی کے ساتھ شفقت سے پیش آتے تھے، یہی وجہ ہے کہ انفنٹری روڈ دھرم پورہ میں ان کی رہائش پر لوگوں کا تانا بندھا رہتا تھا اور وہ اپنے مسائل بھی ان سے ڈسکس کیا کرتے تھے، اسی لیے عبدالقادر کو ایک پبلک کریکٹر قرار دیاجاتا تھا۔

عبدالقادر ایک منفرد شخصیت کے مالک تھے، ہر دور میں ان کا اپنا ایک اسٹائل رہا ہے، سب انہیں باؤ جی کے نام سے بھی پکارا کرتے تھے۔

 والد کی خواہش کو پورا کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کروں گا: عثمان قادر

15 ستمبر 1955 کو لاہور میں پیدا ہونے والے عبدالقادر نے 67 ٹیسٹ میچوں میں 236 اور 104 ایک روزہ میچوں میں 132 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

‏عبدالقادر کے سب سے چھوٹے بیٹے عثمان قادر کرکٹ جاری رکھتے ہوئے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میرے والد کی خواہش تھی میں سینے پر پاکستان کا اسٹار سجاؤں، میں ان کے ہوتے ہوئے مایوس ہو کر پاکستان میں کرکٹ چھوڑ چکا تھا لیکن ان کی وجہ سے دوبارہ پاکستان میں کرکٹ شروع کی اور اب میں اپنے والد کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔

‏ باؤ جی کے بیٹے سلمان قادر ایل سی سی اے گراؤنڈ میں قائم عبدالقادر اکیڈمی چلاتے ہیں۔

سلمان قادر کہتے ہیں کہ میرے والد چاہتے تھے کہ ایک گراؤنڈ بنائی جائے، انہوں نے پی سی بی اور حکومت کو اس حوالے سے بہت خطوظ لکھے لیکن ان کی زندگی میں ایسا ممکن نہیں ہو سکا، میں اب گراؤنڈ بنانے کے حوالے سے دن رات کام کر رہا ہوں، جلد گراؤنڈ کا اعلان کیا جائے گا۔

عبدالقادر جب بولنگ کرتے تھے تو آواز آتی تھی: وسیم اکرم

‏پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ جب میں نے کرئیر کا آغاز کیا تو قادر سینئر ساتھی تھے، کرئیر میں بڑے اسپنرز کا مقابلہ کیا، باصلاحیت اسپنرز کے ساتھ کھیلا لیکن ان جیسا اسپنر آج تک نہیں دیکھا، جب وہ لیگ اسپن اور گگلی کراتے تھے تو ان کی گیند سے آواز آتی تھی۔

وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ عبدالقادر جادوگر اسپنر تھے، ان کی شخصیت کا اپنا سحر تھا، وہ ایک پبلک فگر تھے، انہیں ہمیشہ مس کیا جائے گا۔

‏سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ جب بھی لیگ اسپن اور گگلی کا نام لیا جائے گا تو قادر بھائی کو یاد رکھا جائے گا، وہ لیجنڈری کرکٹر ہی نہیں ایک عظیم انسان بھی تھے، وہ غریبوں کی مدد کرتے تھے، چھوٹوں سے محبت اور شفقت کرتے تھے، اللہ ان کے درجات بلند کرے۔

مزید خبریں :