21 ستمبر ، 2020
قبائلی اضلاع میں حکومتی رٹ سول انتظامیہ کو منتقل کرنے کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے اور ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں پہلا پولیس سٹیشن قائم کر دیا گیا ہے۔
بلند پہاڑوں کے جھرمٹ میں سبز ہلالی پرچم سے مزین یہ عمارت ضلع خیبر کے دور آفتادہ علاقہ وادی تیراہ میدان تھانے کی ہے۔
فاٹا کے صوبے میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں یہ پہلا پولیس سٹیشن قائم کیا گیا ہے۔
سی سی پی او پشاور محمد علی گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قبائلی اضلاع کے 28 ہزار خاصہ دار اور لیویز فورس پولیس میں ضم ہو چکے ہیں۔
ایک لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل وادی تیراہ افغان سرحد سے متصل ہے، ہزاروں سال وادی تیراہ ہر حکومت کی عمل داری سے باہر رہی۔ مغل سلطنت، سکھ حکمران اور برطانوی دور حکومت میں بھی یہاں حکومتی رٹ قائم نہ ہو سکی۔ ایک بزرگ شہری کا کہنا ہے کہ حکومت تیراہ میں تھانے کے قیام سے نئی تاریخ رقم کرنے جا رہی ہے۔
اس خطے میں امن کے قیام کے لیے اس تھانے کے کردار کو کلیدی قرار دیا جا رہا ہے۔
قبائلی اضلاع سے دہشت گری کے عفریت کے خاتمے کے بعد حکومت پولیس نظام کو مربوط بنانے کے لیے پرعزم ہے جس سے مقامی شہریوں کو انصاف تک رسائی میں مدد بھی مل سکتی ہے۔