12 اکتوبر ، 2020
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ پولیس کے بڑے بڑے افسر ملزمان کے سامنے بے بس ہیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ام رباب چانڈیوکے اہلخانہ کے قتل کے ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے مفرور ملزمان کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ خود کبھی ملزمان کو گرفتار کرنے گئے ہیں؟ اس پر نعیم شیخ نےبتایا کہ جگہ دیکھی ہوئی ہے کبھی ملزمان کے پیچھے نہیں گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملزمان کے پیچھے نہ جانے اور دفتر بیٹھنے پر آپ سے نمٹتے ہیں، کیا ملزمان پولیس اور ریاست سے زیادہ طاقتور ہیں؟ کیا حیدرآباد پولیس کی ساری نفری بیکار ہے؟
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پولیس افسران دفاتر سے باہر ہی نہیں نکلتے اور پولیس کے بڑے بڑے افسر ملزمان کے سامنے بے بس ہیں۔