پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایوان سیٹیوں سے گونج اٹھا

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا انوکھا احتجاج ، پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایوان سیٹیوں سے گونج اٹھا۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اپوزیشن کو روکتے رہے مگر کسی نے ایک نہ سنی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر کے بھی احتجاج کیا۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی بولے آج اپوزیشن کا رویہ قوم نےدیکھ لیا، قانون سازی کی بجائے ایوان میں سیٹیاں بجا رہےہیں، یہ آئندہ تین سال بھی سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے۔

اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے سیاسی جلسوں کے بعد مقدمات اور گرفتاریوں کے معاملے پر بات کرنا چاہی مگر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ  آج نجی کارروائی کادن ہے، پوانٹ آف آرڈر کے لیے مائیک نہیں دے سکتا۔

پھر اپوزیشن ارکان نشستوں پرکھڑےہوگئے، بینرز اور  پلے کارڈز  لہرائے، نعرےبازی کی، اسپیکر ڈائس کاگھیراؤ کرلیا، ایجنڈےکی کاپیاں پھاڑ کر ہوامیں اچھال دیں۔

اپوزیشن ارکان سیٹیاں بجاتے رہے اور ڈپٹی اسپیکر ایوان کی کارروائی چلاتےرہے، اپوزیشن کوبار بارتنبیہ بھی جاری رکھی۔

قاسم سوری نے کہا کہ میں رولز کےمطابق کارروائی چلارہاہوں، سیٹیاں مت بجائیں اور نشستوں پر تشریف رکھیں، آج پرائیوٹ ممبرز ڈے ہے، قانون سازی کرنے دیں۔

اپوزیشن کے احتجاج کے دوران عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی بھی تاہم کورم پورا نکلا۔

اسی دوران جب اپوزیشن رکن جاویدحسنین نے کورم کی نشاندہی کی تو کورم پورا نہ نکلا اور ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔ 

مزید خبریں :