پاکستان
Time 25 اکتوبر ، 2020

خیبر پختونخوا: سرکاری ملازمتوں میں خواجہ سراؤں کیلئے 2 فیصد کوٹہ مختص

فوٹو: فائل 

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمتوں میں خواجہ سراؤں کے لیے 2 فیصد کوٹہ مختص کر دیا۔ 

صوبائی حکومت کی جانب سے خواجہ سراؤں کے لیے پالیسی تیار کر لی گئی ہے جس کے مطابق خواجہ سراؤں کو ووٹ ڈالنے، انتخاب لڑنے اور پبلک آفس رکھنے کا حق حاصل ہوگا۔

پالیسی کے مطابق بے خواجہ سراؤں کو روزگاری انشورنس، ہیلتھ انشورنس اور ہارڈشپ گرانٹ دی جائے گی جب کہ  50 سال سے زیادہ عمر کے بیروزگار خواجہ سراؤں کو ماہانہ 2 سے 3 ہزار روپے وظیفہ دینے کا منصوبہ بھی تیار کیا جائے گا۔

دستاویز کے مطابق محکمہ تعلیم اور صنعت ڈویژنل ہیڈ کواٹر کی سطح پر خواجہ سراؤں کے لیے الگ اسکولز اور ووکیشنل سینٹرز قائم کیے جائیں گے جب کہ تعلیم حاصل کرنے والے خواجہ سراؤں کے لیے اسکولز اور ووکیشنل سینٹرز میں ایک فیصد نشستیں مختص ہوں گی۔

خواجہ سراؤں سے متعلق نئی پالیسی کے مطابق خواجہ سراؤں کو اسکالرشپ میں 5 فیصد کوٹہ دیا جائے گا جب کہ سرکاری ہاؤسنگ اسکیموں میں بھی خواجہ سراؤں کے لیے کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں محکمہ سماجی بہبود نے مجوزہ خواجہ سرا پالیسی پر الیکشن کمیشن اور متعلقہ محکموں سے رائے مانگ لی ہے۔ 

علاوہ ازیں خواجہ سراؤں کو ایڈز سے محفوظ رکھنے اور علاج کی سہولت بھی دی جائے گی جب کہ انہیں جنس کی تبدیلی سمیت نئی طبی سہولتیں دی جائیں گی۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر محکمہ سماجی بہبود خیبرپختونخوا حبیب خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ سے ٹرانس جینڈر پالیسی کی منظوری لی جائے گی۔

مزید خبریں :