24 نومبر ، 2020
کراچی پولیس کی جانب سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے کیلئے این ایچ اے کو خط لکھا گیا ہے۔
یہ تجویز اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی ) کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کی جانب سینیئر حکام کو دی گئی۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ شہر سے چھینی اور چوری کی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی اسی روٹ سے اسمگلنگ ہوتی ہے، اس کے علاوہ دہشتگردی، اغواء برائے تاوان یا کراچی میں ہونے والا کوئی بھی جرم ہو، ان میں سے بیشتر کی کڑیاں ناردرن بائی پاس کے بعد بلوچستان سے ملتی ہیں۔
خط کے مطابق ناردرن بائی پاس کا دوسرا حصہ جرائم پیشہ عناصر کی آمد و رفت کا راستہ رہا ہے، جرائم روکنے کے لیے پولیس پیٹرولنگ یونٹس اور مستقل چوکیاں بھی موجود ہیں لیکن نفری اور وسائل اتنے نہیں کہ مکمل ناردرن بائی پاس کو کور کیا جاسکے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے اب تک صرف 10 مہینوں میں 1500 گاڑیوں جبکہ 32 ہزار موٹرسائیکلوں سے شہریوں کو محروم کیا جاچکا ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ندی کے خشک حصے سے گاڑیاں بھی بغیر ٹول کے بلوچستان میں آتی اور جاتی رہتی ہیں، اس فینسنگ سے نہ صرف جرائم روکنے میں مدد ملے گی بلکہ ٹول ٹیکس میں بھی اضافہ ہوگا۔