03 دسمبر ، 2020
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نکمے ،نااہل اور کرپٹ افسران کے خلاف بڑا ایکشن شروع کردیا۔
اعلیٰ سطح ذرائع نے بتایا ہےکہ وفاقی حکومت میں کئی سینئر بیوروکریٹس کےخلاف کارکردگی و مس کنڈکٹ کےحوالے سے تحقیقات جاری ہیں، اس حوالے سے موجودہ دور حکومت میں بیوروکریٹس کےخلاف پہلا ایکشن ہوا جس میں سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19کے سینئر افسر محمد احمد خان کو مس کنڈکٹ اور نااہلی پر سول سرونٹ ایکٹ 1973کےتحت سرکاری نوکری فارغ کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ان کےخلاف ایک سال سے محکمہ جاتی انکوائری جاری تھی، سرکاری حکام کہتے ہیں کہ محمد احمد خان کو سول سرونٹ رولز 1977 کےتحت ایپلٹ اتھارٹی کو 30 دن میں اپیل کرنے کا حق ہوگا۔
حکام کے مطابق سول سرونٹ ایکٹ 1973 کے رولز کے تحت نااہلی ومس کنڈکٹ کی سب سے بڑی سزا سرکاری ملازمت سے فوری برطرفی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وفاقی بیوروکریسی سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے سینئر افسر عبدالباسط کی بری کارکردگی و مس کنڈکٹ پر موجودہ گریڈ سےتنزلی کردی گئی البتہ انہیں بھی اپلیٹ اتھارٹی میں 30 دن کے اندر سزا کا چیلنج کرنے کی حق حاصل ہوگا۔
دونوں افسران کےخلاف محکمانہ کارروائیوں کے حوالے سے سرکاری حکم نامہ بھی جاری بھی کردیا گیا جو جیونیوز سے حاصل کرلیا ہے۔
سرکاری حکام کےمطابق بیوروکرسی کی کارکردگی کو بہتر اور کرپشن سے پاک کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے رولز میں ضروری ترامیم کےساتھ سول سرونٹس کارکردگی اور نظم و ضبط قواعد 2020 کی منظوری دی جس پر عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا۔