01 فروری ، 2021
کورونا وائرس جیسے عالمی وبائی مرض نے جہاں دنیا بھر میں طرز زندگی کو یکسر تبدیل کیا ہے وہاں بہت ساری دلچسپ اور طویل ترین پروازوں کے تجربات بھی سامنے آرہے ہیں جو عام حالات میں اس قدر جلد متوقع نہیں تھے۔
مختلف ائیرلائنز فضائی مسافروں کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے جدت لارہی ہیں اور طویل ترین پروازوں کے ریکارڈز بھی بن رہے ہیں۔ ایسے میں جرمن ائیر لائن لفتھانز ا ائیر نے بھی انٹارکٹیکا مہم میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے جزیرے فاک لینڈ تک 15 گھنٹے 37 منٹ سے زائد کی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز کا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
لفتھانزا ائیر لائن کی پرواز ایل ایچ 2574 نے 31 جنوری کو جرمنی کے مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجکر 23 منٹ پر ہیمبرگ ائیرپورٹ سے ٹیک آف کیا، یہ پرواز 15 گھنٹے 37 منٹ تک مسلسل سفر کرتے ہوئے جزیرے فاک لینڈ پہنچی۔
فلائٹ ریڈار24 نے پرواز ایل ایچ 2574 کو لفتھانزا ائیرلائن کی طویل ترین فلائٹ قرار دیتے ہوئے خوشی کا پیغام جاری کیا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق انٹارکٹیکا کے سائنسدانوں کے ایک گروپ نے لفتھانزا ائیرلائن کی اس طویل ترین پرواز میں ماؤنٹ پلیزینٹ ائیرپورٹ کیلئے وبائی امراض سے محفوظ سفر کیا ہے، اسی بنا پر لفتھانزا نے اس خاص سفر کیلئے غیرمعمولی اقدامات کیے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق لفتھانزا نے اس پرواز کیلئے سیریل نمبر 390 کی نئی ائیربس 350 استعمال کی جس نے ایک سال قبل جنوری 2020 کو پہلی اڑان بھری۔ یہ جہاز ایک روز قبل جرمنی کے فرینکفرٹ ائیرپورٹ پر تمام تیاریوں کے بعد ہیمبرگ پہنچا۔ طویل سفر کے آنے اور جانے کی پروازوں کیلئے کئی دن تک کی کیٹرنگ، ویکیوم کلینرز اور صفائی ستھرائی کا سامان بھی جہاز میں بھردیا گیا تھا اور ماؤنٹ ائیرپورٹ انتظامیہ کی خدمات محدود رکھی گئی ہیں۔
ائیرلائن کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے چونکہ جزائر فاک لینڈ کے عملے کے کارکنوں کو ہوائی جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں ہوگی اس لیے لفتھانزا کا عملہ ہی واپس روانگی سے قبل خود ہی تمام انتظامات مکمل کرے گا۔
عملے کو ہیمبرگ ہوائی اڈے پر ٹھہرایا جائے گا جہاں وہ دوسرے مسافروں سے میل جول سے بچنے کیلئے ٹرمینل کے غیراستعمال شدہ علاقے کا استعمال کریں گے۔ یہ طیارہ 4 فروری کو دوپہر تقریباً 2 بجکر 40 منٹ پر جرمنی کے میونخ ائیرپورٹ واپس آئے گا۔