02 مارچ ، 2021
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ارکان اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ظہرانے میں تحریک انصاف، مسلم لیگ ق ، ایم کیو ایم ،جی ڈی اے، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کی قیادت نے شرکت کی۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ ظہرانے کی تقریب ایک گھنٹہ جاری رہی، اس دوران وزیراعظم انتہائی خوشگوار موڈ میں تھے، ظہرانے میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ،ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور ڈاکٹر زرقا بھی شریک ہوئیں۔
ظہرانے سے وزیراعظم کے علاوہ اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے سینیٹ کے لیے امیدوار عبدالحفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد نے خطاب کیا۔
ذرائع نے بتایا ہےکہ پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے خط کو مسترد کرکے بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تقریب میں تمام ارکان نے یوسف رضا گیلانی کے خط کے جواب کی تحریر پر دستخط بھی کیے۔
ظہرانے سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چوروں کے ساتھ مقابلہ ہے، جیت ہماری ہی ہوگی، سینیٹ میں کم نمائندگی کی وجہ سے ہماری مؤثر آواز نہیں تھی، ہمارے سینیٹرز آئیں گے تو آواز بھی ہوگی اورقانون سازی بھی،محض کرپشن کی وجہ سے اپوزیشن سے ہاتھ نہیں ملایا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ بتائیں کرپٹ لوگوں سے کیسے این آر او کرلوں،عدلیہ کو بھی علم ہے کہ ووٹ چوری ہوتے ہیں، میں نے پوری کوشش کی کہ سینیٹ انتخابات میں شفافیت لائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر بحران میں سرخرو ہوئے ہیں،قرضوں میں جکڑا ملک ملا، معاشی بحران کی وجہ ہی یہ تھی، کہتے تھے ڈالر ڈھائی سو تک پہنچ جائےگا،ہم نے روپے کی قدر کو مستحکم کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف معاملے میں حکومت کے ساتھ نہیں تھی، اپوزیشن فیٹف کے معاملے میں ہی ہمیں فارغ کرنےکے چکر میں تھی،فیٹف میں بھی ہم سرخرو ہوئے اور آئندہ بھی معاملہ حل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ڈھائی سال جم کر حکومت کریں گے،اگلا ٹارگٹ عوام کے مسائل ہیں، ملائیشیا میں بھی مہاتیر محمد کے بعد نواز شریف جیسا انسان آیا تو کرپشن عروج پر تھی۔
دوران خطاب وزیراعظم نے کراچی کے ایم این ایز کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ آپ کے ان تین ایم پی ایز کا ضمیر آج جاگا ہے، اس سے قبل ان ایم پی ایز کو یہ مسائل یاد نہیں تھے ،الیکشن کے وقت یہ اس طرح کی گفتگو کر رہےہیں۔