13 فروری ، 2012
اسلام آباد…اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کی سماعت میں پیشی کے لئے قیدیوں کو سخت سیکیورٹی میں سپریم کورٹ پہنچا دیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ افراد کے مقدمے سیکرٹری دفاع اور چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا کو آج ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا تھا کہ سیکرٹیری دفاع کو بلایا جائے اور ان سے پوچھا جائے کہ یہ لوگ کہاں ہیں، عدالت یہاں بیٹھی ہے اور کسی کو کوئی خیال نہیں ، سیکرٹیری دفاع سے اوپر بھی کسی کو بلانا پڑا تو بلایا جائے گا۔ عدالت نے حکم لکھوایا کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں چار افراد کو بحفاظت حوالگی 13 فروری تک یقینی بنائی جائے ، چیف سیکرٹیری کے پی کے بورڈ تشکیل دیں جو پارا چنار کے قیدیوں کی حالت متعلق رپورٹ دے، یہ رپورٹ سیکرٹیری دفاع کے ذریعے پیش کی جائے، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے ڈی جی، جج ایڈووکیٹ جنرل اور چیف سیکرٹیری کے پی کے لاپتہ افراد کی بحفاظت حوالگی کے ذمہ دار ہیں، لاپتہ افراد سے متعلق عدالت کے حکم پر عملدرامد نہیں کیا گیا، عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران چار افراد جاں بحق ہوئے۔