30 مارچ ، 2021
صوبہ سندھ میں بچے خسرہ میں مبتلا ہونے لگے۔
جیکب آباد ، ٹھل ،گڑی یاسین میں بچے خسرہ کا شکار ہونے لگے ہیں جس کے بعد محکمہ صحت نے اپنی ٹیم متعلقہ علاقوں میں روانہ کردی ہے۔
ٹیم میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور ای پی آئی کے حکام شامل ہیں۔
صوبے کے سب سے بڑے قومی ادارہ برائے امراض صحت اطفال(این آئی سی ایچ) میں رواں ماہ خسرہ میں مبتلا 75 بچے لائے جاچکے ہیں جبکہ گزشتہ تین ماہ میں 160 سے زائد بچے اسپتال لائے گئے۔
سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹرجمال رضا کے مطابق یہ وہ بچے ہیں جن کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ خسرہ جان لیوا اور کورونا سے زیادہ خطرناک بیماری ہے جس کی علامات میں بخار نزلے اور جسم پر سرخ دھبے شامل ہیں، خسرہ کے باعث بچے میں قوت مدافعت میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
ماہرین صحت نے والدین سے اپیل کی ہے کہ خسرہ سے بچاؤ کا واحد حل خسرہ کا ٹیکہ ہے اس لیے بچوں کو 9 ماہ اور 15 ماہ میں خسرہ کے ٹیکے کے دونوں ڈوز لازمی لگوائیں۔