03 اپریل ، 2021
کراچی کے میوہ شاہ قبرستان میں فضا سے گرنے والی آہنی اشیاء سے زمین پر گڑھے پڑ گئے اور قبروں کو بھی نقصان پہنچا۔
عینی شاہدین کا بتانا ہے کہ آسمان کی طرف سے گزرنے والی ایک چیز سڑک پر گری جس سے ایک فٹ کا گڑھا پڑا جبکہ دوسری پراسرار چیز قبرستان میں گرنے سے قبروں کو نقصان پہنچا۔
قبرستان میں گرنے والی آہنی اشیاء کے بعد علاقے کے لوگ بڑی تعداد میں جمع ہو گئے اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فضا سے گرنے والی آہنی اشیاء کسی ہیوی مشینری کے پرزے معلوم ہوتے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعہ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی لیکن اگر یہ اشیاء آبادی پر گرتیں تو جانی نقصان ہو سکتا تھا۔
علاقہ مکینوں کا بتانا ہے کہ اسی طرح کا ایک اور آہنی حصہ سائٹ کے علاقے میں اے جی ایس بیٹری کمپنی کے قریب گرا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں واقعات میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
کراچی کی ویسٹ اور ساؤتھ زون پولیس نے مزید مبینہ فضائی آلات کی تلاش شروع کر دی ہے اور اس حوالے سے ڈی آئی جیز کی جانب سے تمام تھانوں کی پولیس کو اپنے اپنے علاقوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی ضلع کیماڑی فدا جانوری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آہنی اشیاء سائٹ کے علاقے ہارون آباد کی اسٹیل مل میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں گریں۔
فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ ہارون آباد کی اسٹیل مل میں گزشتہ رات دھماکا ہوا، آہنی پارٹس گرنے کے شواہد بھی رات کے ہیں، فیکٹری میں استعمال کیے گئے آلات اور جائے وقوعہ سے ملنے والے پارٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی فدا حسین جانوری کا کہنا ہے کہ آہنی اشیاء کے بارے میں ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، شواہد کے بعد بات کریں گے۔