02 اکتوبر ، 2012
کراچی… محمد رفیق مانگٹ… برطانوی اخبار’ٹیلی گراف‘ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان نے عمران خان کو سیکورٹی فراہم کرنے کی پیش کش کردی ہے ۔پاکستانی طالبان نے قبائلی علاقے میں امن مارچ پر ان کو حفاظت کی پیش کش کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جو کہ اب ایک سیاسی جماعت کے سربراہ اور امریکا کی طرف سے مہلک ڈرون حملوں کے خفیہ پروگرام کے اہم ناقد کے طور پر سامنے آئے ہیں۔وہ جنوبی وزیرستان میں ایک ریلی سے اتوار کو خطاب کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ وہ علاقہ ہے جہاں سیکورٹی فورسز عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔اخبار کے مطابق گروپ لیڈر حکیم اللہ محسودکی طرف سے پاکستان طالبان کے ساتھ ایک حالیہ سربراہی اجلاس میں سینئر کمانڈروں کا کہنا ہے کہ پہلے سے سابق آل راوٴنڈر عمران خان کو قتل کرنے کے لئے خود کش بم بار بھیجنے کی ہدایات کو ایک طرف کردیاجائے ۔ عمران خان کے امریکی حملوں کے خلاف سخت موقف گروپ کی ان کے قتل کے متعلق سابقہ دی گئی ہدایات کو تبدیل کرنے کا باعث بنی جس پر انہیں حفاظت فراہم کرنے کی پیش کش کی گئی۔اخبار نے طالبان ترجمان کے حوالے سے کہا کہ”اگر عمران خان کو سیکورٹی کی ضرورت ہے تو وہ انہیں تحفظ فراہم کرنے کو تیا ر ہیں۔ہم عمران خان کے اس موقف کی توثیق کرتے ہیں کہ ڈرونز حملے ہماری خود مختاری کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے خلاف مذہبی رہنماوٴں کو بہت پہلے ہی ریلیاں نکالنی چاہیے تھیں، لیکن عمران اب اس کی قیادت کر رہے ہیں تو ہم انہیں یا ان کے پیروکاروں کو کوئی نقصان اورتکلیف نہیں دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ انہیں قبائلی عمائدین سے حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی اور وہ کسی بھی اطراف سے کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتے سوائے ان جو اس مسئلے پر سیاست کررہے ہیں۔ اخبار نے تھنک ٹینک کے حوالے سے لکھا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں 2004سے اب تک346ڈرونز حملوں میں2570افرا د جاں بحق ہو چکے۔