12 اپریل ، 2021
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جنرل سیکرٹری و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں میرا خط پھاڑکرپھینکا گیا ہے تو میرا جواب بھی ہے خدا حافظ۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ معافی کس بات کی؟ مضحکہ خیزباتیں نہ کریں، بلاول کو ذمہ داری سے بات کرنی چاہیے، تماشہ نہ لگائیں، بلاول نے جوباتیں کی ہیں اس سے اعتماد بحال نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوپی ڈی ایم میں رہنا ہے تواپنا اعتماد بحال کرے، میرا خط پھاڑکرپھینکا گیا ہے تومیرا جواب بھی ہے خدا حافظ۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی ہمیں وضاحت دیتی اور اپنی مجبوری بتاتی کہ اس کوکرسی چاہیے تھی، جو جماعت اپنی زبان سے پھر جائے وہ پی ڈی ایم میں نہیں رہ سکتی۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ڈی ایم کا اگلا اجلاس مولانا فضل الرحمان طلب کریں گے، اب پی ڈی ایم بیٹھ کرنئی حکمت عملی بنائے گی، پیپلزپارٹی کو وضاحت کا جواب دینا ہے تو دے ورنہ ہم اجلاس کرکے فیصلہ سنادیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روز بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں دیگر امور سمیت پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا معاملہ بھی زیربحث آیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے شرکاء کو پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی کا بھیجا گیا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا اور اس کے بعد انہوں نے شوکاز نوٹس کوپھاڑ کر پھینک دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ بلاول بھٹو کی جانب سے شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکاء کی جانب سے تالیاں بھی بجائی گئیں۔