Time 26 جولائی ، 2021
پاکستان

سوشل میڈیا پر پاکستانی شناختی کارڈز افغان باشندوں سے ملنے کی خبریں جھوٹی نکلیں

سوشل میڈیا پر پاکستانی شناختی کارڈز افغان باشندوں سے ملنے کی خبریں جھوٹی نکلیں۔

سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ طالبان نے افغان باشندوں سے پاکستانی شناختی کارڈز برآمد کرلیے  جبکہ افغان باشندوں سے پاکستانی شناختی کارڈ اسپین بولدک اور قندھار میں برآمد ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔

اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش تصویر پاک افغان بارڈر پر تھانہ لنڈی کوتل کی ہے۔

ہیڈر محرر ایاز خان نے تھانے میں موجود شناختی کارڈز کی تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر لگائی تھی جس کا مقصد ان افراد کو مطلع کرنا تھا کہ وہ اپنے کارڈز تھانے سے حاصل کرلیں۔

زیر گردش تصویر میں تمام شناختی کارڈ تھانہ لنڈی کوتل میں موجود ہیں اورتھانے کے ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ 

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف چلنے والی ایک اور خبر بھی حقائق کے برخلاف ہے، سرطیف نامی شخص کا 2008 میں منسوخ کارڈ سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے۔

سرطیف ولد مزار کو افغان آرمی کا افسر کہا جارہا ہے جبکہ نادراحکام کے مطابق سرطیف کا شناختی کارڈ 2008 میں منسوخ کردیا گیا تھا۔

نادرا حکام نے بتایا کہ سرطیف کا شناختی کارڈ 2007 سے پہلے جعلی دستاویزات کے ذریعے بنوایا گیا تھا، 2007 سے پہلے شناختی کارڈ بائیو میٹرک کے بغیر اور کاغذی کارروائی کے تحت بنتا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پرانے نظام کے تحت بعض غیرملکی جعلی دستاویزات پر کارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے، ایسے تمام شناختی کارڈز 2007 میں بائیو میٹرک نظام کے بعد 2008 میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

مزید خبریں :