پاکستان
Time 18 ستمبر ، 2021

ملک کو سول بالادستی چاہیے، آئینی ادارے شفاف انتخابات کرائیں: شہباز شریف

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے  کہ اب کوئی جھرلو الیکشن برداشت نہیں ہوگا، ملک کو سول بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہیے جب کہ  ملک کے تمام آئينی اداروں سے مطالبہ ہے کہ صاف شفاف انتخابات کرائيں اگر ایسا ہوجائے تو یہی ان کی مفاہمت ہے۔

سیالکوٹ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ انتخابات میں پنجاب کی اکثریت نے ن لیگ کوووٹ دیا،جہاں ن لیگ کے منصوبے بن چکے ہیں وہاں پی ٹی آئی اپنی تختیاں لگارہی ہے،ریاست مدینہ کا نام لیا جاتا ہے اورکام اس کے لیےالٹ کیے جاتے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود بھی کشکول لےکرپھرتے ہیں، عمران خان کہتے تھےکہ ڈالر ایک روپیہ بڑھ جائے توسمجھ لیں وزیراعظم چور ہے،عمران خان کہتے تھے اگربجلی کے بلوں میں اضافہ ہوجائے تو سمجھ لیں وزیراعظم چور ہے۔

صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ انتخابات میں لوگوں نے ضمیر کے مطابق ووٹ دیا، تین سالوں میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے،لوگ نوازشریف کویاد کررہے ہیں،لوگ مسلم لیگ ن کو اس لیے یاد کرتے ہیں کہ اسپتالوں میں دوائیاں مفت ملتی تھیں ،اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کنٹونمنٹ انتخابات میں مداخلت کانشان نہیں تھا۔

 شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی آج 108 اور 110 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، ہمارے دور میں چینی 52 روپے سے اوپر نہیں گئی تھی، تین سالوں میں اربوں روپے کی چینی درآمد کی گئی ،آج ان کےہاتھوں سے ملک کی معیشت کی بربادی ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں لوگوں نے پی ٹی آئی کو شاید اس لیے ووٹ دیا ہوگا کہ  تبدیلی آجائےگی،ن لیگ کے دور میں نوجوانوں کو انعام کے طورپر لیپ ٹاپ دیے جاتے تھے، یہ اس وقت کہتے تھےکہ شہبازشریف رشوت دے رہا ہے،آج ڈالر کے مقابلےمیں روپیہ 170 کےقریب پہنچ گیا تو کرپٹ کون ہے؟ پچاس لاکھ گھروں ، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی گئی ، آج پچاس لاکھ لوگ بےروز گار ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے الیکشن میں (ن) لیگ پورے ملک میں میدان مارے گی، اب کوئی جھرلو الیکشن برداشت نہیں ہوگا، ملک کو سول بالادستی اور قانون کی حکمرانی چاہیے،  ملک کے تمام آئينی اداروں سے مطالبہ ہے کہ صاف شفاف انتخابات کرائيں، اگر ایسا ہوجائے تو یہی ان کی مفاہمت ہے ہر صورت صاف شفاف الیکشن چاہیے ہیں، اگر شفاف الیکشن نہیں ملتے تو ہم قانونی راستہ لیں گے،جوہمارا حق ہے۔

مزید خبریں :