پاکستان
Time 10 اکتوبر ، 2021

بلوچستان میں جام کمال کے حامی اور مخالف گروہ اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے

بلوچستان میں وزیراعلیٰ جام کمال کے حامی اور مخالف گروہ اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے ہیں۔

اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی قیام گاہ پر ناراض حکومتی ارکان کا اجلاس ہوا جس میں جام کمال کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا پھر سے عزم کیا گیا، اجلاس میں پارٹی کے ناراض اراکین اور بی این پی عوامی کے اسد بلوچ شریک ہوئے۔

ناراض اراکین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کو ہٹانےکے تمام آپشن موجود ہیں۔

دوسری جانب جام کمال کا کہنا ہےکہ بی اے پی کے ممبران اور اتحادیوں نے ہمیشہ مجھے عزت اور سپورٹ دی ہے، بی اے پی کے ناراض ساتھی واپس آجائیں گے،ہم سب کو بلوچستان میں ترقی کی رفتار میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ جام کمال کو 24 اور ناراض گروپ کو 16 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور اپوزیشن 23 ارکان کے ساتھ اپنے پتے سنبھال کر بیٹھی ہے ، اپوزیشن نے کسی بھی فیصلے کے لیے پیرکی صبح اپنا اجلاس بُلا لیا ہے، اجلاس میں صوبے میں آئینی بحران کا جائزہ لیا جائے گا۔

اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کا کہنا ہے کہ گورنر اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیں تو جام کمال حکومت کا خاتمہ ہوجائےگا، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 12 اکتوبر کو شیڈول ہے مگر ابھی تک اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔

مزید خبریں :