Time 12 اکتوبر ، 2021
پاکستان

ای او بی آئی میں تقریباً 80 افسران کی غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف

ایمپلائز اولڈ ایج بیفیٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) میں گریڈ 17  سے 18 تک کے تقریباً 80 افسران کی غیرقانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی رپورٹ جیو نیوز نے حاصل کرلی جس کے مطابق ای او بی آئی میں گریڈ 17 سے 18 تک کے 80 افسران غیرقانونی بھرتی ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افسران کو مختلف ادوار میں کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتی کیا گیا، افسران اب گریڈ 20 تک پہنچ چکے اور اہم عہدوں پر فائز ہوگئے جبکہ کئی افسران اپنے اپنے شعبوں کے سربراہ بن گئے۔

رپورٹ کے مطابق کوٹے کی خلاف ورزی پر بھرتیوں کی تحقیقات سابق چیئرمین کے دور شروع ہوئیں۔

خیال رہےکہ سابق چیئرمین خاقان مرتضیٰ نے ستمبر 2018 میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ادارے میں افسران کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تحقیقات 2 سال میں مکمل نہ ہوسکیں،  جولائی 2020 میں سابق چیئرمین ای او بی آئی اظہر حمید نے نئی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، کمیٹی نے ایک ماہ میں رپورٹ تیار کرکے چیئرمین کو بھیج دی تھی۔

37 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں 80 افسران کی بھرتی کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا اوررپورٹ میں ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے افسر کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایاکہ جن افراد سے متعلق تحقیقات کی گئیں ان میں سے اکثر ادارے میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ 5 ماہ پہلے ای او بی آئی کو رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دے چکی ہے تاہم ای او بی آئی نے تاحال رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع نہیں کرائی ہے۔

اس حوالے سے سابق چیئرمین ای او بی آئی اظہر حمیدکا کہنا تھاکہ کوٹے کی خلاف ورزی پر بھرتیوں کی تحقیقات کرائی تھیں اور کمیٹی کی رپورٹ وفاقی سیکرٹری کو بھجوادی تھی۔

ان کا کہنا تھاکہ رپورٹ ملنے کے چند ماہ بعد ہی میں ریٹائر ہوگیا تھا ، رپورٹ پر کارروائی کا اختیار وفاقی سیکرٹری کے پاس ہے۔

مزید خبریں :