20 اکتوبر ، 2012
لاہور…چیف جسٹس پاکستان افتخار محمدچودھری نے کہاہے کہ ،اسلام عظیم مذہب ہے جو امن اور عدم تشدد کا درس دیتا ہے،آئین توڑنے اورقانون کی حکمرانی سے انحراف نے ہمیں بھٹکایا،جوقومیں آئین کی عزت کرتی ہیں وہ کامیاب رہتی ہیں۔لاہور میں انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ قرآن کی پہلی آیت ہی رب کے رحیم و کریم ہونے کی ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ قوموں ،ریاستوں اوراداروں کے درمیان امن ضروری ہے،قومی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام امن کی ضمانت دیتاہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حضورﷺامن کی عظیم علامت ہیں، اسلامی اداروں ،رہنماوں کی طرف سے مسائل حل کرنے کی مثالیں موجود ہیں،قانون کی حکمرانی سے تنازع اوردہشت گردی کاخاتمہ ہوتاہے،قانونی تصوارت کو امن کے ساتھ منسلک کرنا ناگزیر ہے،دہشت گردی،شدت پسندی،عدم برداشت سے معاشرے مسائل کاشکارہیں،قانون و امن پر عمل کیلئے ریاستوں میں افہام وتفہیم اورتعاون ضروری ہے،شدت پسندی سے متعلق ریاست قانون میں رہتے ہوئے کارروائی کرے۔چیف جسٹس کا کہناتھا کہ قانون قربانیاں مانگتاہے،اگر آئین وقانون کی پاسداری کی جائے تو دہشت گری کیلیے کوئی جگہ نہی،تنازع کاحل نہ ہونا بھی دہشت گردی کی وجہ ہے،قانون سے ہٹ کرمسئلے کاحل اورامن ممکن نہیں ہوتا،جب تک آئین موجود رہتاہے مفادات کاٹکراونہیں ہوتا،جس معاشریمیں نفاذقانون کمزورہوتولوگ انصاف کیلئے تشددپراترآتے ہیں،معاشرے میں انصاف کا قیام قانون کا بنیادی مقصد ہوتا ہے،قانون کے نفاذ سے ہی امن کا قیام ممکن ہوتا ہے،آئین توڑنے اورقانون کی حکمرانی سے انحراف نے ہمیں بھٹکایا، ہم عرصہ دراز سے آئین سے وہ برتاوٴنہیں کررہے جس کاوہ حقدارتھا،جوقومیں آئین کی عزت کرتی ہیں وہ کامیاب رہتی ہیں، آزاد عدلیہ،میڈیا،سول سوسائٹی ملک میں اچھی لیڈرشپ کیلئے ضروری ہے،میڈیا ایک معائنہ کار کی حیثیت سے کام کررہا ہے،میڈیا نے لوگوں کو قانون کی حکمرانی سے متعلق شعوردیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔