09 نومبر ، 2021
اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین زبردستی منظور کرائے تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی اقدامات روکنے کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔
کمیٹی میں مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، بی این پی سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔
علاوہ ازیں اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نے انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین زبردستی منظور کرائے تو سپریم کورٹ سےرجوع کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن ارکان کے نمبرپورے کرنا بھی اولین ذمہ داری ہوگی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے جانے سےمتعلق حتمی مشاورت کی گئی اور 11 نومبر کو صبح 11 بجے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ممکنہ قانون سازی پر کابینہ ارکان کو بریفنگ دی اور کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی و قانونی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ اور ادارہ جاتی اصلاحات پر قانون سازی کروائی جائے گی۔
بابر اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس سے متعلق قانون سازی بھی کروائی جائے گی۔