02 دسمبر ، 2021
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فضائی آلودگی پاکستانی شہریوں کی عمر لگ بھگ سوا چار سال گھٹا رہی ہے۔
فضائی آلودگی کو جانچنے کے لیے کسی مانیٹر کی ضرورت نہیں، لاہور اور کراچی میں یہ اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اب محسوس ہونے لگی ہے، جب آسمان نیلےکے بجائے سرمئی نظر آنے لگے، حدنگاہ کم ہوجائے، عمارتیں دھندلی نظر آنے لگیں اور سانسوں کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے آلودہ ذرات طبیعت بوجھل کرنے لگیں تو سمجھ جائیں کہ آپ انتہائی آلودہ فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں، یہ فضائیں آپ سے صحت مند زندگی گزارنےکا حق چھین رہی ہیں۔
ماہرین کے مطابق لاہورکی فضاؤں میں 24 گھنٹےگزارنےکا مطلب یہ ہےکہ آپ نے 10کے قریب سگریٹ سلگائے ہوں۔
ائیرکوالٹی انڈیکس لائف کے مطابق فضائی آلودگی پاکستان کے شہریوں کی اوسط عمر سےسوا چار سال کے قریب گھٹارہی ہے جب کہ لاہور کی آلودہ فضاؤں میں سانس لینے والوں کی اوسط زندگی کے 5 سال کم ہو رہے ہیں۔
ائیرکوالٹی لائف انڈیکس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا چوتھا آلودہ ترین ملک بن گیا ہے، پاکستان میں تقریباً 21 کروڑ افراد آلودگی کا شکار ہیں، آلودگی کے باعث پاکستان کے شہریوں کی اوسط عمر 3 سے 4 سال کم ہورہی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 1998 کے بعد سے اوسطاً سالانہ 20 فیصد آلودگی بڑھی، جنوبی پنجاب اور شمالی سندھ آلودگی میں سر فہرست ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ صاف آب و ہوا سےکراچی کے رہائشیوں کی اوسط عمر میں 3.6 سال کا اضافہ ہوسکتا ہے، لاہور اور اسلام آباد کے رہائشیوں کی اوسط عمر میں بالترتیب 5 اور 4 سال کا اضافہ ممکن ہے۔