26 اکتوبر ، 2012
اسلام آباد … وفاقی حکومت نے عید الاضحی کے پہلے روز نماز کے اوقات میں حساس شہروں کی موبائل فون سروس چار گھنٹے کیلئے بند کرنے کا اعلان کردیا، رحمان ملک کا کہنا ہے کہ موبائل فون سروس صبح 6 بجے سے 10 بجے تک بند کی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 13 مقامات پر دہشت گردی کی انٹیلی جنس اطلاعات ملی ہیں جس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں نماز عید کے موقع پر صبح 6 بجے سے 10 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی، پورے ملک میں موبائل سروس معطل نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا شہر کے بیشتر علاقوں میں موبائل سروس معطل رہے گی، پنجاب کے 3 اور سندھ کے 2 شہروں میں موبائل سروس بند کی جائے گی جبکہ بلوچستان کے چھوٹے بڑے 20 شہروں میں بھی ان اوقات میں موبائل فون کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔ رحمان ملک نے بتایا کہ موبائل سروس وہاں معطل رہے گی جہاں دہشتگردی کے واقعات کا خدشہ ہو اور اس کا دورانیہ 4 گھنٹے ہوگا۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں کو قتل کرکے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کی سفارشات پر موبائل سروس معطل کی جارہی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے موبائل سروس بند کرنے سے منع نہیں کیا تاہم اس کے لئے صدر کی اجازت کی شرط رکھی ہے۔ صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آیف آئی اے پر اعتماد کیا، ان کا بھروسہ نہیں توڑیں گے، چوہدری نثار ہر مسئلے پر میرا نام لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اصغر خان کیس کی تحقیقات کیلئے (ن) لیگ کے رہنماوٴں میں اتفاق نہیں، اپنے دور میں شہباز شریف ایف آئی اے پر اعتماد کرتے تھے، آج کیوں اعتماد نہیں کرتے۔