پاکستان
Time 15 جنوری ، 2022

’ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی جائے’، نور مقدم کے والد کا عدالت میں بیان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد نے ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت دینے کی اپیل کردی۔ 

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں ہوئی۔ 

مقتولہ نورمقدم کے والد شوکت مقدم نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئےکہاکہ پہلی بار کسی عدالت میں پیش ہوا ہوں، کسی کے ساتھ ذاتی دشمنی نہیں، میری بیٹی کا ناحق قتل کیا گیا، ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی جائے۔ 

ملزمان کے وکلا کی جانب سے جرح کے دوران شوکت مقدم نے کہاکہ نورمقدم نے نہیں بتایاکہ وہ لاہور جارہی ہیں، نورمقدم کبھی کبھار بتا کر جاتی تھیں کہ کہاں جارہی ہوں، نورمقدم کو تلاش کرنے کیلئے اس کی سہیلیوں سے رابطہ کیا، 20جولائی کو نورمقدم نے لاہور جانے کی اطلاع دی۔

جرح کے دوران شوکت مقدم نےکہاکہ وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج فاسٹ فارورڈ کرکے دیکھی، جعفر فیملی کو پہلے سے جانتا تھا لیکن دیگر ملزمان کو نہیں جانتاتھا۔ 

مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے وکیل سکندر ذوالقرنین کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔ عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر اوردیگر کوعدالت میں پیش کرنےکا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 جنوری تک ملتوی کر دی۔

آئندہ سماعت پر شوکت مقدم کے ساتھ ساتھ تفتیشی افسر پر بھی جرح ہوگی۔

مزید خبریں :