ٹیکساس میں 4 افراد کویرغمال بنانیوالے برطانوی کا پاکستان میں کرمنل ریکارڈ نہیں، پولیس

امریکا کی ریاست ٹیکساس میں سینا گاگ (یہودی عبادت) میں 4 افراد کویرغمال بنانے والے برطانوی شہری کا پاکستان میں کرمنل ریکارڈ نہیں۔

پولیس کے مطابق آپریشن میں مارا گیا ملزم فیصل اکرم سال 2007 سے 2020 تک 11 بار پاکستان آیا لیکن پاکستان میں ملزم کا کسی جرم یامذہبی تنظیم سے وابستگی کا ریکارڈ نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم فیصل اکرم کا آبائی گھر جنڈیلہ کالا گجراں جہلم میں ہے، ملزم فیصل اکرم کے والد ملک اکرم بھی برطانیہ سے پاکستان آتے جاتے رہے۔

ذرائع کے مطابق ملزم نے ایک بار اپنے والد کی کار گیراج سے نکال کر جلائی تھی۔

ذرائع بتاتے ہیں برطانوی شہری فیصل اکرم نے جہلم میں شادی کی تھی تاہم ملزم کی اہلیہ اور بچے برطانیہ میں اس سے الگ ہو چکے تھے۔

خیال رہے کہ ہفتے کی شب امریکا کی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے سیناگاگ (یہودی عبادت گاہ) میں گھس کر ربی (یہودی عالم) سمیت 4 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔

کئی گھنٹے آپریشن کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے لوگوں کو یرغمال بنانے والے شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا اور تمام یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کرایا تھا۔

 یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے برطانوی شہری کی شناخت 44 سالہ ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔

مزید خبریں :