05 فروری ، 2022
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم لاہور قلندرز میں شامل انگلینڈ کے کرکٹر فل سالٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی کرکٹرز کے کھیل کی ڈیولپمنٹ میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں 25 سالہ ٹاپ آرڈر بیٹر نے کہا کہ لاہور قلندرز کے ساتھ کیریئر کے آغاز میں ابوظہبی ٹورنامنٹ کھیلنا اور پھر پی ایس ایل کھیلنا ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا ہے۔
واضح رہے کہ فل سالٹ لاہور قلندرز کے اس ڈیولپمنٹ اسکواڈ کا حصہ تھے جس نے 2018 میں سہیل اختر کی قیادت میں ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی کپ جیتا تھا، اس کے بعد انگلش کرکٹر ڈولپمنٹ اسکواڈ کے ساتھ کوئنز سیریز کیلئے آسٹریلیا بھی گئے۔
فل سالٹ کا کہنا تھا کہ ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی کپ ان کا فرنچائز کرکٹ میں پہلا تجربہ تھا جو ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا جبکہ وہ اس کے بعد پھر قلندرز کے پی ڈی پی اسکواڈ کے ساتھ آسٹریلیا گئے۔
فل سالٹ نے کہا کہ باہر کا ہونے کے باوجود بھی لاہور قلندرز کے پی ڈی پی کا ان کے کیریئر پر اثر ہوا تھا، مقامی پاکستانی کرکٹرز کیلئے تو یہ پروگرام بہت مفید ہے ۔
انگلینڈ کی جانب سے تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے کرکٹر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی کرکٹرز کی ڈیولپمنٹ میں بھی کردار ادا کررہی ہے، اس لیگ میں مقابلے کا معیار کافی سخت ہے جو خاص طور پر بیٹرز کو کافی پختہ بناتا ہے، پاکستان کی وکٹوں پر کرکٹ کھیل کر گیم کی سمجھ بھی بڑھ جاتی ہے۔
ایک سوال پر انگلینڈ کے بیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ بلے بازوں کیلئے مشکل لیگ ہے، یہاں بولنگ کا معیار اتنا بلند ہے کہ بیٹرز کو رنز بنانے میں مشکل ہوتی ہے، وہ ہمیشہ اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کا ارادہ لیے ہی پاکستان آتے ہیں، اگر یہاں ٹاپ اسکورر میں جگہ بنانی ہے تو بیٹرز کو غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔
فل سالٹ نے اس سال کے آخر میں دورہ پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ جہاں کرکٹ کھیلے، اپنی کارکردگی سے سلیکٹرز کو متاثر کریں اور خود کو سلیکشن کیلئے منوائیں، دورہ پاکستان ایک ایسا دورہ ہے جس میں شمولیت کے وہ خواہشمند ہوں گے۔
25 سالہ کرکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں اپنا قیام ہمیشہ انجوائے کیا ہے مگر وہ خود کو اس بات کا اہل نہیں سمجھتے کہ وہ دوسروں کو اس حوالے سے کوئی مشورہ دیں، کس کو کہاں دورہ کرنا ہے، اس بات کا فیصلہ اس کا انفرادی فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اب تک جو مواقع ملے ہیں اس میں انہوں نے انگلینڈ کے سلیکٹرز کو اپنی صلاحیتوں سے آگاہ کیا ہے، کوشش ہے کہ مستقبل میں بھی جہاں موقع ملے وہ متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
فل سالٹ کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کی وجہ سے وہ پی ایس ایل کیلئے تاخیر سے پہنچے، اس وقت وہ قرنطینہ میں ہیں اور اس بات کے شدت سے منتظر ہیں کہ جلد یہ وقت مکمل ہو اور وہ فیلڈ پر کرکٹ ایکشن کیلئے واپس آئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں سوچتے کہ ٹورنامنٹ میں اتنے رنز بنانے ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر میچ میں ایسا کردار ادا کریں کہ میچ پر اسکا اثر ہو اور اس کردار کا تعین میچ کی صورتحال کے مطابق کیا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایک پلیئر میچ کی صورتحال کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے میں کامیاب رہتا ہے تو اسکی ٹیم کو بھی کامیابی ملتی ہے۔
لاہور قلندرز کے کھلاڑی کا کہنا تھا کہ قلندرز کے فینز نے ہمیشہ سپورٹ کی ہے، امید ہے لاہور قلندرز اس بار پی ایس ایل میں اچھا پرفارم کرتے ہوئے ٹرافی ضرور اٹھائے گا۔