19 فروری ، 2022
کراچی ہے، نہ کوئی دیکھنے والا ہے اور نہ کوئی پوچھنے والا ، پولیس بھی ڈاکوؤں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔
ڈیڑھ ماہ میں مختلف وارداتوں میں صحافی اطہر متین اور پولیس اہل کار سمیت تیرہ افراد جان سےگئے اور متعدد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ہر روز کراچی والے 145 موٹر سائیکلوں سے محروم کردیے جاتے ہیں۔
وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے مسلسل دوسرے روز جرائم بڑھنے کا اعتراف کیا ہے۔
سعید غنی کا کہنا ہےکہ شہر میں اقدامات کے باوجود اسٹریٹ کرائم میں کمی نہیں آئی، یہ کہنا غلط ہے کہ پولیس میں ہر شخص برا ہے، جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، سندھ سمیت پورےملک میں ہمیں جرائم کو کنٹرول کرنا ہوگا، کچھ کرمنل گروپ دیگر صوبوں سے بھی آتے ہیں۔
دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کا کہنا ہےکہ صحافی اطہرمتین کےقتل کاافسوس ناک ہے، اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ بارہ ہزار جرائم پیشہ افراد پکڑے ان میں سے 7800 ملزمان ضمانتوں پر باہر آچکے ہیں، باہر آئے ملزمان کیا کر رہےہیں کسی کوکچھ پتہ نہیں ہے۔