Time 20 فروری ، 2022
پاکستان

کراچی کے ساحل پر تفریحی سرگرمیاں کچھووں کی افزائشِ نسل کیلئے رکاوٹ

3 ہزار 800 انڈوں میں سے نکلنے والے بچوں کو سمندر میں چھوڑا گیا: انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمہ جنگلی حیات سندھ
3 ہزار 800 انڈوں میں سے نکلنے والے بچوں کو سمندر میں چھوڑا گیا: انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمہ جنگلی حیات سندھ

انچارج میرین ٹرٹلز کنزرویشن یونٹ محکمہ جنگلی حیات سندھ اشفاق میمن نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ہاکس بے اور سینڈز پٹ کے ساحل پر رات گئے تک ہونے والی تفریحی سرگرمیاں کچھووں کی افزائشِ نسل میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

ایک بیان میں اشفاق میمن نے بتایا ہے کہ ہاکس بے اور سینڈز پٹ کے ساحل دنیا کے 11 اہم ساحلوں میں شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نرم ریتیلا ساحل سبز کچھووں کی افزائشِ نسل کے لیے انتہائی سازگار ہے، رواں سال 500 سے زائد مادہ کچھووں نے سینڈزپٹ کا رخ کیا تھا تاہم اب سبز اور زیتونی کچھوے ہی افزائشِ نسل کے لیے یہاں آتے ہیں۔

اشفاق میمن کے مطابق اس تعداد میں سے 150 سے 200 مادہ کچھوؤں کو ہی انڈے دینے کے لیے ساز گار ماحول مل سکا ہے جب کہ ساحل پر لگائی گئی روشنیاں اور شور و غل انڈے دینے کے لیے آنے والے مادہ کچھووں کو واپس کر دیتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال اب تک محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے 13000 انڈوں کی نیسٹلنگ کی جا چکی ہے اور 3 ہزار 800 انڈوں میں سے نکلنے والے بچوں کو سمندر میں چھوڑا گیا ہے۔

مزید خبریں :