23 فروری ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ اگر آج سیاسی جماعتیں چاہیں تو سوشل میڈیا ٹھیک ہو جائے گا، اپنے فالورز کو کہیں بدتمیزی نہ کریں، نفرت انگیز مواد نہ پھیلائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق صدر آصف زرداری اور فواد چوہدری کی نااہلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ دونوں کیسز منتخب نمائندوں سے متعلق ہیں اور دونوں کو ان کے عوام نے منتخب کررکھا ہے، جب عوام نے منتخب کر رکھا ہے تو عدالت کیوں مداخلت کرے؟ جب 2 لاکھ افراد اپنا نمائندہ منتخب کریں تو غیر منتخب جج اسے ڈی سیٹ کیوں کرے؟
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر سیاسی جماعت نے اپنی سوشل میڈیا ٹرولنگ ٹیم رکھی ہے، عدالتوں میں اپنےمعاملات لاتے ہیں جس کے خلاف فیصلہ آئے وہ ٹرولنگ شروع کرتا ہے، جب یہ سب ہونا ہے تو عدالتیں ان معاملات میں کیوں پڑیں؟
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر آج سیاسی جماعتیں چاہیں تو سوشل میڈیا ٹھیک ہو جائے گا، اپنے فالورز کو کہیں بدتمیزی نہ کریں، نفرت انگیز مواد نہ پھیلائیں۔