25 فروری ، 2022
سابق آسٹریلوی ٹیسٹ بیٹر اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے بیٹنگ کنسلٹنگ کے فرائض انجام دینے والے میتھیو ہیڈن دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے والے کینگروز کرکٹرز پر برس پڑے۔
میتھیو ہیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ جب کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہیں دیں گے تو اس سے ٹیم کا کلچر خراب ہو گا، کسی بھی کھلاڑی کے لیے سب سے بڑی بات اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے، اپنے ملک کے لیے نمائندگی کرنے کو ترجیح نہ دینا غلط کلچر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ملک کو ترجیح نہ دینے کا مطلب ہے کہ کھلاڑی کو اپنے ملک اور ساتھی کھلاڑیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہ دینے پر کھلاڑیوں کی تنخواہ میں کٹوتی ہونی چاہیے۔
سابق جارح مزاج بلے باز کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی اپنی مرضی سے نہیں کھیل سکتا، کھلاڑی اگر آسٹریلیا کے لیے میسر نہ ہو تو اس سے سوال ہونا چاہیے، کھلاڑی کو اس کام کی تنخواہ نہیں ملنی چاہیے جو اس نے کیا ہی نہ ہو۔
یاد رہے کہ آسٹریلوی ٹیم 27 فروری کو پاکستان پہنچ رہی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا۔
ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ دورہ پاکستان کے لیے وائٹ بال سیریز میں منتخب نہیں ہوئے تھے۔
گزشتہ برس آئی پی ایل کی وجہ سے 7 آسٹریلوی کھلاڑیوں دورہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز سے دستبردار ہو گئے تھے۔