21 مارچ ، 2022
اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے سندھ ہاؤس پر حملے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
رپورٹ کے مطابق سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والے مظاہرین کو ایم این ایزکےساتھ ہونے کی وجہ سے چیک پوسٹ پر روکا نہیں گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے بیان دیا کہ احتجاج کیلئے پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے، ایم این ایزعطا اللہ اورفہیم خان کے پریس کلب آنے پرسندھ ہاؤس جانے کا فیصلہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایم این ایزسمیت 5 گاڑیوں پرمشتمل قافلہ سندھ ہاؤس کی طرف روانہ ہوا، پولیس کی زائد نفری کے باوجود سندھ ہاؤس کا گیٹ ٹوٹنا شرمندگی کا باعث ہے، 10 اہلکاروں کےخلاف غفلت پر کارروائی کی جارہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی آئی جی سکیورٹی اور آپریشنزکی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی، واقعے میں ملوث ایم این ایز سمیت 15 ملزمان کو ضمانت پر رہا کیاگیا۔