28 مارچ ، 2022
بلوچستان کے ریگستان میں ہونے والی حب ریلی میں چیف آرگنائزر شجاعت شیروانی نے پہلی بار ویٹرنز کیٹگری معتارف کرائی تو کئی دلچسپ لمحات بھی دیکھنے کو ملے۔
ویٹرنز کیٹگری میں 60 سال سے زائد عمر کے ڈرائیورز کو انٹری اجازت تھی، اس ہی وجہ سے فیملیز کے کئی ممبران ایک ساتھ ٹریک پر گاڑی دوڑاتے نظر آئے، ایک ہی خاندان کی تین نسلیں یعنی دادا بیٹا اور پوتے نے شرکت کی تو اسی ایونٹ میں باپ بیٹا اور بیٹی بھی ایکشن میں نظر آئے جبکہ دو بھائی صاحبزادہ سلطان محمد علی اور بہادر علی بھی ٹریک پر گاڑی دوڑاتے نظر آئے۔
73 سالہ دادا سید اشرف آغا نے ویٹرنز کیٹگری میں شرکت کی اور 50 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
47 سالہ بیٹے غضنفر آغا نے پری پیئرڈ سی میں انٹری دی اور دوسری پوزیشن لی جبکہ 19 سالہ پوتے علی حسن آغا جو غضنفر آغا کے بیٹے بھی ہیں نے اسٹاک سی میں تیسری پوزیشن لی۔
نوید واسطی اور ندا واسطی بہن بھائی ہیں جو اکثر بڑی بڑی کار ریلیز میں ایکشن میں نظر آتی ہیں لیکن اس بار ویٹرنز کیٹگری کی وجہ سے ان کے 63 سالہ والد شاہد واسطی نے بھی انٹری دی۔
63 سالہ شاہد واسطی نے ویٹرنز کیٹگری میں تیسری پوزیشن لی جبکہ ان کے بیٹے نوید واسطی نے پری پیئرڈ بی کیٹگری میں پہلی پوزیشن لی اور ندا واسطی نے ویمنز اسٹاک میں پہلی پوزیشن لی۔
نویں حب جیب ریلی میں باپ بیٹی اور دو بھائی بھی ایکشن میں نظر آئے۔
پری پیئرڈ کیٹگری میں ماہم شیراز نے پہلی پوزیشن لی جبکہ ان کے والد شیراز قریشی ٹریک پر ایکشن میں تو آئے لیکن ریس مکمل نہ کر سکے۔
اسی طرح رونی پٹیل اور ان کی بیٹی دینا پٹیل نے بھی حب ریلی میں انٹری دی لیکن دونوں گاڑی خراب ہونے کی وجہ سے ریس مکمل نہ کر سکے۔
البتہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی دو بھائی صاحبزادہ سلطان محمد علی اور ان کے بھائی بہار عزیز ٹریک پر اترے۔
صاحبزادہ سلطان نے ریلی کا سب سے بڑا ٹائٹل جیتا تو ان کے بھائی بہادر عزیز نے پری پیئرڈ بی کیٹگری میں تیسری پوزیشن لی۔