Time 07 اپریل ، 2022
پاکستان

اگر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط ہے توپارلیمنٹ کی پرانی پوزیشن بحال ہوجائے گی، فضل الرحمان

فیصلہ اس کے برعکس آتا ہے تو یہ معزز جج کی ذاتی خواہش تو ہوسکتی ہے قانون و آئین کے تحت فیصلہ نہیں، سربراہ پی ڈی ایم— فوٹو: فائل
فیصلہ اس کے برعکس آتا ہے تو یہ معزز جج کی ذاتی خواہش تو ہوسکتی ہے قانون و آئین کے تحت فیصلہ نہیں، سربراہ پی ڈی ایم— فوٹو: فائل

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ آئین اور قانون کے تحت فیصلہ سازی کا ادارہ ہے،سپریم کورٹ ثالثی اور ذاتی اجتہاد کےتحت فیصلہ نہیں کیاکرتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگرڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط ہےتوپارلیمنٹ کی پرانی پوزیشن بحال ہوجائے گی، فیصلہ اس کے برعکس آتا ہے تو یہ معزز جج کی ذاتی خواہش تو ہوسکتی ہے قانون و آئین کے تحت فیصلہ نہیں۔

فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جج کا کام قانون اور آئین کے تحت فیصلہ کرنا ہوتا ہے، مصلحتوں اورمفادات کے تحت نہیں، قومی مفاد کا فیصلہ سیاسی حکومتوں نے کرنا ہوتا ہے معزز عدالتوں نے نہیں۔

مزید خبریں :