27 اپریل ، 2022
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہےکہ چیف الیکشن کمشنر کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں،چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کا ایجنٹ ہے۔
لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کل شب دعا منائیں گے، شب دعا میں مولانا طارق جمیل بھی شریک ہوں گے، ہم اپنے ملک کی حقیقی آزادی کے لیے دعا کریں گے، کارکن عوام میں ملک کی حقیقی آزادی کا پیغام پہنچائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کا ایجنٹ ہے، چیف الیکشن کمشنر کو عہدے پر رہنےکا کوئی حق نہیں، اسے استعفیٰ دینا چاہیے، یہ اکیلا فیصلے کرتا ہے اور اس کے سارے فیصلے پی ٹی آئی کے خلاف ہوتے ہیں، ہم کہتے ہیں فارن فنڈنگ کیس پر تینوں بڑی جماعتوں کے کیس اکٹھے سنے جائیں، کیوں یہ باقی دو بڑی جماعتوں کے کیس نہیں سنتے، کیوں صرف تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کر رکھا ہے،سازش بنائی گئی کہ فارن فنڈنگ میں تحریک انصاف کے خلاف کوئی ثبوت ڈھونڈ لیا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک پر سازش کے تحت امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا گیا، باہر سازش بنی اور یہاں کے میر جعفر اور میر صادق کو ملایا گیا، امپورٹڈ حکومت کو امریکا تھری اسٹوجز کے ذریعے کنٹرول کرے گا، اپنی چوری بچانے کے لیے یہ ملک کو غلام بنادیں گے، آزاد خارجہ پالیسی کے باعث آپ کے وزیراعظم کو ہٹایا گیا، امریکا ہمیں چیری بلاسم کے ذریعے کنٹرول کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوٹے سازش کا حصہ بنے سازش کا انھیں علم نہیں تھا، تھری اسٹوجز سازش کا حصہ تھے لیکن ہوسکتا ہے لوٹوں کو نہ پتاہو، بیس بیس ، پچیس کروڑ روپے لے کر انھوں نے ضمیرکاسودا کیا، فضل الرحمان، آصف زرداری اور نواز شریف سازش کا حصہ تھے، الیکشن کمیشن اور عدلیہ روز سماعت کرکے ان کے خلاف ایکشن لے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ گیارہ سالوں میں سب سے کم خسارہ پچھلے سال تھا، آزاد خارجہ پالیسی بنانے کے باعث آپ کے وزیراعظم کیخلاف سازش ہوئی ، امریکی انڈر سیکرٹری اسٹیٹ ہمارے سفیر سے امریکا میں ملتا ہے اور کہتا ہے کہ کل عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پیش کردی جائے گی، وہ کہتا ہے اگر عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کردیاجائے گا، امریکی انڈرسیکرٹری نے ہمارےسفیر کو دھمکی دی، پہلے سازش تیار کی جاتی ہے پھر مداخلت ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں آج آپ کے پاس آپ کی تیاری کرانے اور آئندہ کا لائحہ عمل دینے آیا ہوں، جب میں کال دوں تو کم از کم بیس لاکھ لوگ اسلام آباد پہنچیں، تیس سال یہ ملک پر حکمرانی کرتے رہےان پر کیسز ان کے دور کے ہیں، جنرل مشرف کے دیئے این آراو سے ملک میں لوٹ مار ہوئی، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ چار گنا بڑھا، اب یہ این آراو ٹو لینے کا سوچ رہے ہیں، شہباز شریف پر 16 ارب روپے کا کیس ہے، اب ان کے سارے وزیروں کے کیس ختم ہوں گے، پھر سے لوٹ مار کریں گے، پھر سے عدالتیں چھوٹے چوروں کو پکڑیں گی طاقتورکے لیے الگ نظام ہوگا۔