پاکستان

عدالتی حکم پر کابینہ ڈویژن نے حنیف عباسی کی تقرری پر نظرثانی کی سمری وزیر اعظم کو بھجوا دی

عدالت نے کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وزیراعظم کو معاملے پر نظر ثانی کی ہدایت کی تھی— فوٹو: فائل
عدالت نے کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وزیراعظم کو معاملے پر نظر ثانی کی ہدایت کی تھی— فوٹو: فائل

کابینہ ڈویژن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کےمعاون خصوصی حنیف عباسی کی تعیناتی پر عدالتی احکامات کی روشنی میں نظرثانی کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔

کابینہ ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری خرم غزنوی نے عدالتی نوٹس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں عبوری رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو وزارت قانون و انصاف کے ذریعے سمری بھجوا دی ہے جس میں انہیں حنیف عباسی کی بطور معاون خصوصی تعیناتی کے معاملے پر عدالتی احکامات کی روشنی میں نظرثانی کرنے کا کہا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ عبوری رپورٹ ہے، پٹیشن پر شق وار جواب اور حتمی رپورٹ وزیراعظم کے حکم کے بعد جمع کرا دی جائے گی۔ 

خیال رہے کہ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے حنیف عباسی کو وزیراعظم شہباز شریف کا معاون خصوصی بنانے کے 27 اپریل 2022 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔

پٹیشنر کے مطابق حنیف عباسی ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں سزا یافتہ ہیں جن کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے، ہائیکورٹ سے سزا صرف معطل ہوئی ہے، کالعدم نہیں لہٰذا سزا یافتہ شخص کو وزیراعظم کا معاون خصوصی نہیں بنایا جا سکتا۔

عدالت نے پٹیشن پر کابینہ ڈویژن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وزیراعظم کو معاملے پر نظر ثانی کی ہدایت کی تھی۔ کیس کی آئندہ سماعت 17 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کریں گے۔

مزید خبریں :