عمران چاہتا تھا اسٹیبلشمنٹ بھی ٹائیگر فورس بن کر اسکی سپورٹ کرے، بلاول

عمران خان سے آئین شکنی کا حساب تو لینگے اور ہمارا مطالبہ ہے وہ مدینہ کے واقع پر معافی مانگیں، وزیرخارجہ— فوٹو: فائل
عمران خان سے آئین شکنی کا حساب تو لینگے اور ہمارا مطالبہ ہے وہ مدینہ کے واقع پر معافی مانگیں، وزیرخارجہ— فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین و وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران چاہتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی ٹائیگر فورس بن کر اس کی سپورٹ کرے۔

کراچی میں استقبالیہ ریلی سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ آپ سب کو مبارک ہو، جیالوں کی جیت ہوچکی ہے، جمہوریت کی جیت ہوچکی ہے، چاروں صوبوں کی جیت ہوچکی ہے، ہم نے سلیکٹڈ کٹھ پتلی اور نالائق وزیراعظم کو گھر بھیج دیا ہے، جیالے جب بھی آئین کے تحفظ، وقت کے آمر، ظالم کے خلاف نکلتے ہیں تو کامیاب ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ کٹھ پتلی ملک پر مسلط ہوا تو جیالوں نے نئی جدوجہد شروع کی، پہلے دن سے غیر جمہوری شخص کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تم الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہو، نالائق سلیکٹڈ کو کبھی قبول نہیں کیا، جدوجہد جاری رکھی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ لانگ مارچ شروع کیا تو کہا خود اسمبلی ختم کردو مگر وہ نشے میں تھا، ہماری بات نہیں مانی، قافلہ اسلام آباد پہنچا تو عدم اعتماد کا اعلان کیا، جمہوری ہتھیار استعمال کر کے غیر جمہوری شخص کو گھر بھیج دیا۔

سازش کے حوالے سے ان کا کہنا تھاکہ  آج سلیکٹڈ کہتا ہے بیرونی سازش ہے، یہ بیرونی سازش نہیں جمہوری عمل تھا، وائٹ ہاؤس نے نہیں بلاول ہاؤس نے آپ کے خلاف سازش کی، یہ بیرونی سازش نہیں سیاسی کارکنوں کی فتح ہے، پارلیمان، آئین، جمہوریت کی کامیابی ہے، یہ تبدیلی اصل تبدیلی ہے، یہ تبدیلی راتوں رات نہیں ہوئی، تین چار سال جیالوں نے جدوجہد کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضمنی الیکشن میں یہ لوگ ہارے، کیونکہ یہ سلیکٹڈ ہو کر آئے تھے، یوسف رضاگیلانی کو کامیاب کراکے دکھادیا کہ کٹھ پتلی گر سکتا ہے، ساتھیوں کو عدم اعتماد لانے کیلئے قائل کیا، ہر شخص کا ایک ہی مطالبہ اور نعرہ تھا گو سلیکٹڈ گو سلیکٹڈ۔

بلاول کا کہنا تھاکہ عمران ہر ادارے پر حملہ آور ہوا میڈیا کو خاموش کرایا، عمران چاہتا تھا کہ ہر ادارہ ٹائیگر فورس بن کر کام کرے، عمران چاہتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ بھی ٹائیگر فورس بن کر اس کی سپورٹ کرے، جاتے جاتے بھی اس شخص نے نقصان کیا ہے اور عدم اعتماد سے بھاگتے بھاگتے ہمارے آئین پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے ہٹانے کا طریقہ عدم اعتماد ہے، عمران خان ’مجھے کیوں نہیں بچایا‘ تحریک چلارہا ہے،  یہ کس طرح کا وزیراعظم تھا جس نے اپنے دور میں معشیت کو نقصان پہنچایا، خزانہ خالی چھوڑا ہے، معاشی بحران چھوڑا ہے تاکہ عوام کو تکلیف ہو، اپنی انا کی خاطر ملک کو تنہا کیا، خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ ہماری خارجہ پالیسی ہے ہم بھیک نہیں تجارت مانگیں گے، جانتا ہوں اگرہم آزادانہ طریقےسےخارجہ پالیسی چلاتےہیں تو عوام کیلئے مواقع پیدا کرسکتے ہیں، ہم پاکستان کا مؤقف پوری دنیا میں لیکر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل مل کوکہتے ہیں، پرائیویٹائز کی وزارت ہمارے پاس ہے، آئیں مل کرکام کرتے ہیں، اسٹیل مل کیلئے بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نیا منصوبہ لاسکتے ہیں، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تھرکول سے  پاکستان کو بجلی پہنچاسکتے ہیں، ہم بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کوبچائیں گے،غریب کےساتھ انصاف کرینگے۔

ان کا کہنا تھاکہ ہم محنت کرکے اس ملک کو مسائل سےنکالیں گے، سلیکٹڈ کبھی الیکشن نہیں چاہتا وہ سلیکشن چاہ رہا ہے، ہم نے پہلے بھی آپ کا مقابلہ کیا آج بھی تیار ہیں، ہم نے پارلیمنٹ میں تمھارا مقابلہ کیا، اب ہم تمھارا سیاسی میدان میں مقابلہ کرینگے۔

بلاول بھٹو کا تھاکہ عمران خان سے آئین شکنی کا حساب تو لینگے اور ہمارا مطالبہ ہے عمران خان مدینہ کے واقع پر معافی مانگیں۔

مزید خبریں :