11 نومبر ، 2012
اسلام آباد… امریکی فوج کی طرف سے یہ بات تسلیم کئے جانے کے بعد کہ ملا فضل اللہ مشرقی افغانستان کے علاقے میں چھپا ہوا ہےِ اس تصدیق نے 28 اکتوبر 2012کو افغانستان کے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کہ اس دعوے کو جھٹلا دیا ہے کہ پاکستان کا انتہائی مطلوب جنگجو کمانڈر افغانستان میں موجود نہیں بلکہ وہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے قاری ضیا الرحمن کی زیر نگرانی پاکستانی سرزمین سے کارروائیاں کررہا ہے۔ امریکا کی طرف سے تصدیق نے بعض پاکستانی خفیہ ایجنسی کی رپورٹوں کی بھی تصدیق کردی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے کئی سرکردہ رہنما بشمول ملا فضل اللہ کو نہ صرف افغانستان میں پناہ فراہم کی جارہی ہے بلکہ ان میں سے بعض کو آر پار نقل و حرکت کے لئے عارضی سفری دستاویزات بھی دی جارہی ہیں۔