دنیا

جاپان میں پاکستان کے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر کیخلاف نیب میں تحقیقات کا آغاز

طاہر چیمہ کے خلاف قانونی کاموں کے لیے جاپانی کاروباری اداروں سے مختلف غیر قانونی طلبیوں کا الزام ہے۔—فوٹو:جیونیوز
طاہر چیمہ کے خلاف قانونی کاموں کے لیے جاپانی کاروباری اداروں سے مختلف غیر قانونی طلبیوں کا الزام ہے۔—فوٹو:جیونیوز

قومی احتساب بیورو (نیب)نے کرپشن، کک بیکس لینے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات پر جاپان میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر طاہر حبیب چیمہ کے خلاف شکایت درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

اس سلسلے میں نیب نے مراسلہ نمبر 49/9/791/22CVC/NABKP/271150 جاری کردیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق طاہر حبیب چیمہ کے خلاف پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے شکایات نمبر NABKP20220526271150 رواں سال مئی میں درج کرائی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ طاہر چیمہ نے خفیہ طور پر اپنے مخالف پاکستانی و جاپانی کاروباری اداروں کے تجارتی پارٹنرز اور جاپانی پولیس کو اپنے سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خفیہ خطوط لکھے جو بعد میں آشکار بھی ہوئے۔ 

طاہر چیمہ کے خلاف قانونی کاموں کے لیے جاپانی کاروباری اداروں سے مختلف غیر قانونی طلبیوں کا الزام ہے۔ 

درخواست گزار کے مطابق طاہر حبیب چیمہ نے سرکاری کاموں کے بدلے جاپانی کمپنی سے اپنے اور اہلخانہ کے لیے تفریحی دوروں کا تقاضا کیا اور ایک جاپانی کمپنی سے گفٹ اسکیم سرٹیفیکیٹ جاری کرنے کے لیے مبینہ طور پر پاکستان میں گاڑی بھی مانگی۔

 شکایت کے مطابق طاہر چیمہ نے جاپان میں پاکستان کے مفادات کو سنگین نقصان پہنچایا اور خفیہ طور پر اپنی مخالف جاپانی کاروباری اداروں کے خلاف جاپانی پولیس اور ان کے پارٹنرز کو خفیہ خطوط لکھے۔ 

اس کے علاوہ طاہر چیمہ کے مبینہ قریبی رشتے دار عتیق چیمہ پر جاپان سے 200 گاڑیاں چوری کرنے اور انہیں ایکسپورٹ کرنے کا  الزام ہے تاہم  وہ ان الزامات کے تحت گرفتار ہوئے اور تاحال جاپان کی جیل میں ہیں۔ 

شکایت میں مزید کہا گیا کہ طاہر چیمہ نے جاپان میں اہلیہ اور رشتے داروں کے نام پر بے نامی جائیداد کی خریداری بھی کی ہے اور  پاکستانی کمپنیوں کو جاپان میں پاکستان سے کاروباری ٹھیکے دلوانے کے بدلے بھاری مفادات حاصل کیے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے طاہر چیمہ کے خلاف تحقیقات میں معلومات کے حصول کے لیے جاپانی کاروباری اداروں سے رابطے شروع کیے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق طاہر چیمہ کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں براہ راست جاپان تعینات کیا گیا تھا۔ 

اس سلسلے میں طاہر حبیب چیمہ سے مؤقف جاننے کے لیے ان کے واٹس ایپ نمبر پر سوالات بھیجے گئے مگر انہوں نے نیب کا نوٹس اور سوالات پڑھنے کے باوجود آخری اطلاعات تک جواب نہیں دیا۔ 

دوسری جانب جاپان میں پاکستان کی قائم مقام سفیر محترمہ عصمت سیال سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ نیب نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر طاہر حبیب چیمہ کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لہٰذا میں اس موقع پر زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتی کیونکہ انکوائری کے بعد حقیقت خود ہی کھل کر سامنے آجائے گی، بہتر یہی ہے کہ تحقیقات کے نتائج کا انتظار کیا جائے۔

مزید خبریں :