20 نومبر ، 2012
کراچی…سندھ ہائی کورٹ نے تخریب کاری کی مصدقہ اطلاع اور ایمرجنسی کی صورت میں چھٹی والے دن شہر کے مخصوص علاقوں میں موٹر سائیکل پر پابندی لگانے کی مشروط اجازت دے دی تاہم عام دنوں میں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی نہیں لگی سکتی ۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موٹر سائیکل چلانے پر پابندی کے خلاف عدالتی احکامات پر نظرثانی کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حساس اداروں کی اطلاعات ہیں کہ رواں ہفتے میں جلوسوں، مجالس اور اہم شخصیات پر حملے کیے جاسکتے ہیں۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ عباس ٹاوٴن میں موٹرسائیکل استعمال کرکے بم دھماکا کیا گیا ۔اس لیے عدالتی فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے محرم الحرام میں موٹرسائیکل چلانے پر پابندی لگانے کی اجازت دی جائے۔ درخواست کی سماعت کے دوروان ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد ، ایڈوکیٹ جنرل سندھ فتح ملک، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ عدنان کریم ، سابق سیکریٹری سندھ ہائی کورٹ بار شہاب سرکی نے اپنے دلائل دیئے۔ فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ شہر میں موٹر سائیکل سواری پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی، مخصوص علاقوں میں مجالس اور اما بارگاہوں کے اطراف موٹر سائیکل پارکنگ اور نقل و حرکت کو روکا جاسلتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ عدنان کریم نے بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق عام تعطیل کے روز شہر کے مخصوص علاقوں میں نوٹیفکیشن کے ذریعے موٹر سائیکل چلانے پر پابندی لگائی جاسکتی ہے، قانون کے مطابق بزرگ ، بچے ، خواتین اور صحافیوں کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ عدنان کریم نے بتایا کہ تخریب کاری کی اطلاعات اور ایمرجنسی کی صورت میں موٹر سائیکل پرپابندی کے نوٹیفکشن میں مخصوص علاقوں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔ سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سندھ کی درخواست پر موٹر سائیکل پر پابندی کی مشروط اجازت مخصوص علاقوں میں دی ہے۔